20 جنوری ، 2025
اگر آپ اپنے دانتوں کا اچھا خیال رکھتے ہیں مگر پھر بھی ان کی موتیوں جیسی سفید رنگت زرد ہوتی جا رہی ہے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کی ہی ایک عادت یا غلطی اس کی وجہ ہو۔
یہ دعویٰ امریکا سے تعلق رکھنے والی دانتوں کی ایک ڈاکٹر زینب میکے نے ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ وہ منہ کی صحت کے حوالے سے اچھا کام کر رہے ہیں مگر وہ حقیقت میں بہت بڑی غلطیاں کر رہے ہوتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں ان کے دانت سفید کی بجائے پیلے نظر آنے لگتے ہیں۔
دانتوں کو سفید رکھنے کے لیے آپ چند کام کرسکتے ہیں جیسے دانتوں پر برش اور خلال جبکہ ایسی اشیا کو کھانے یا پینے سے گریز کرنا جن سے دانتوں پر داغ پڑسکتے ہیں۔
مگر جب آپ پہلے سے ہی ایسا کر رہے ہوں اور پھر بھی دانتوں کی رنگت تبدیل ہو رہی ہو تو پھر؟
ڈاکٹر زینب کے مطابق ممکنہ طور پر ایسا آپ کی ہی ایک عادت یا غلطی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نے بتایا کہ اگر دانت پیلے ہوتے جا رہے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ ایسا آپ کی جانب سے بہت زیادہ طاقت سے برش کرنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
دانتوں پر برش کرتے ہوئے زیادہ طاقت کے استعمال سے دانتوں کی سفید سطح اڑ جاتی ہے۔
دانتوں کی اوپری سفید سطح ہمیں مختلف مسائل سے بچاتی ہے مگر وقت کے ساتھ وہ بتدریج غائب ہونے لگتی ہے، خاص طور پر اگر آپ بہت زیادہ جوش و خروش سے دانتوں پر برش کرنے کے عادی ہوں۔
جارحانہ انداز سے برش کرنے سے دانتوں کی یہ سطح تیزی سے اڑنے لگتی ہے جبکہ دانت زرد اور زیادہ حساس ہو جاتے ہیں۔
اس طرح نہ صرف دانتوں پر plaque جمع ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ دانتوں سے محرومی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر زینب نے بتایا کہ طرز زندگی اور غذا بھی دانتوں کی رنگت کے حوالے سے اہم عناصر ہیں۔
اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں، مخصوص ادویات استعمال کر رہے ہیں یا فروٹ یا سوڈا مشروبات کا استعمال کر رہے ہیں تو دانتوں کی زردی پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ میٹھے یا تیزابی مشروبات کا استعمال کر رہے ہیں تو اس سے بھی دانت متاثر ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر نے کہا کہ اپنی مسکراہٹ کی جگمگاہٹ برقرار رکھنے کے لیے زیادہ طاقت سے برش کرنے سے گریز کریں اور سافٹ ڈرنکس یا جوسز کو خود سے دور رکھیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔