27 جنوری ، 2025
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے دورکرنے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کر دیا۔
اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے پناہ گزینوں کو مصر اور اردن میں بسانے کی خواہش ظاہر کی اور اردن اور مصر سے غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو پناہ دینے کا کہہ دیا۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں سب کچھ تباہ ہوچکا، عرب ممالک سے مل کر الگ جگہ رہائشی منصوبہ چاہتے ہیں، منتقلی عارضی یا مستقل بھی ہوسکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے بیان پر حماس نے جواب میں کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے دورکرنے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتے ہیں۔
حماس نے امریکا سے کہا کہ وہ ان تجاویز کو روکے جو صہیونی منصوبوں سے مطابقت رکھتی ہیں۔ ہم وہ تمام اقدامات مسترد کرتے ہیں جو ہمارے عوام کے حقوق اور آزادی سے متصادم ہیں۔
حماس کی جانب سے جاری میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام نسل کشی کی انتہائی گھناؤنی اسرائیلی کارروائیوں میں ثابت قدم رہے۔ فلسطینیوں نے صہیونی غاصب فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا۔ ہمارا مطالبہ آزاد فلسطین کا قیام ہے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
ا س کے علاوہ حماس کے رہنما باسم نعیم نے کہا کہ فلسطینی ایسا کوئی حل کبھی قبول نہیں کریں گے،غزہ تعمیر نو کی آڑ میں کی جانے والی ایسی تجویز قابل قبول نہیں۔
دوسری جانب اردن نے بھی غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے منصوبے کو مسترد کردیا۔