Time 12 فروری ، 2025
پاکستان

کراچی کے بلڈرز نے سندھ میں ’سسٹم‘ اور لینڈ گریبرز کی شکایات چیئرمین نیب سے لگادی

کراچی کے بلڈرز نے ایک بار پھر سندھ میں ’سسٹم‘ اور لینڈ گریبرز کی شکایت قومی احتساب بیورو(نیب)  کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نذیر بٹ سے لگا دی۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) میں نیب چیئرمین کے دورے کے دوران بلڈرز پھٹ پڑے۔ سابق چیرمین آباد آصف سم سم نے الزام لگایا کہ ڈی سی ٹھٹہ ری رائٹنگ آف لینڈ ریکارڈ کے فی ایکڑ پونے دس لاکھ لیتا ہے حالانکہ وہ زمین کے قانونی مالک ہیں۔ بلڈر ہاورن کریم نے کہا کہ ان کی 8 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔ 

چیئرمین نیب نے قبضہ گیروں کے نام پوچھے اور انہیں نوٹ کیا۔

سرپرست آباد محسن شیخانی نے الزام لگایا کہ زمین ملکیت تبدیلی میں مختار کار سے بورڈ آف ریونیو اور کے ڈی اے شامل ہوتے ہیں،اگر پیسہ نہ دیا جائے تو زمین کی ملکیت تبدیل کر دی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے اِدھر اُدھر بات نہ کرو ہم سے بات کرو۔

حسن بخشی نے خبردار کیا کہ پانچ سال میں کراچی میں 85 ہزار ایسی عمارتیں بنی ہیں جن میں سریا سیمنٹ کا کچھ پتہ نہیں اور وہ کاغذ کی طرح گر سکتی ہیں۔

تقریب سے خطاب میں چیئرمین نیب نذیربٹ نے کہاکہ نیب آپ کےساتھ ہے، ہمیں مددگار پائیں گے، کراچی میں بزنس فیسیلیٹیشن سیل کھولا ہے اور ہر ماہ تقریباً 5 ہزار شکایات جمع ہوتی تھیں، ہمارے پاس 85 فیصد شکایات مدعی کے بغیر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے زیادتیاں ہوئی ہیں، کاروباری طبقے سے معذرت کرتا ہوں، نیب افسران کے رویے کی سخت نگرانی کررہے ہیں۔

چیئرمین نیب نذیر بٹ نے انکشاف کیاکہ اندازے کے مطابق کراچی میں تین کھرب مالیت کی زمین میں گھپلے ہیں، کشمیر کا مسئلہ آسان ہے، کراچی کی زمین کے معاملات مشکل ہیں، کے پی ٹی اور دیگر وفاقی اداروں کی زمین پر قبضے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طارق روڈ کی زمین پر دیہہ اللہ بچایو لکھا ہوتا ہے، ایل ڈی اے، ایم ڈی اے کے معاملات پر ازخود نوٹس لوں گا، اگر زمین کا قبضہ اور سہولیات نہیں ملیں تو سخت ایکشن ہوگا، کراچی ملک بنتا جارہا ہے، شہر کی حدود کو روکنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ اگر سندھ میں کوئی ’سسٹم‘ چل رہا ہے تو ثبوت لائیں، کارروائی کروں گا، سنی سنائی نہ بتائیں، ثبوت دیں، آباد کے لوگ ہمارے وسل بلوور بنیں۔

مزید خبریں :