13 فروری ، 2025
روسی بحریہ کے کمانڈر رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف نے امن مشقوں کے حوالے سے کہا ہے کہ امن مشقیں ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں کہ دوطرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں ہوں اور ان سے ڈائیلاگ کی فضا بنتی ہے۔
جیو نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے روسی بحریہ کے کمانڈر رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف نے کہا کہ ہم پاکستان میں منعقد کی جانیوالی تمام امن مشقوں کو انتہائی قریب سے مانیٹرکررہے ہیں، یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ امن مشقوں میں ممالک اور مندوبین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا اس کا مطلب ہے کہ امن مشقوں کے حوالے سے رویے بدل رہے ہیں کیونکہ زیادہ سے زیادہ ممالک کیلئے یہ موضوع زیادہ سے زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے، دوسرا یہ امن مشقیں ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں کہ دوطرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں ہوں اور ان سے ڈائیلاگ کی فضا بنتی ہے، یہ مدد دیتی ہیں کہ ایجنڈے پر موجود تمام مسائل حل کیے جائیں۔
رئیر ایڈمرل کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں اس بات کو دیکھنے میں بھی مددگار ہوتی ہیں کہ عملی طورپر تمام ممالک کے مسائل یکساں ہیں، میری ٹائم سکیورٹی کی ڈائی مینشن یکساں ہیں اور ہمیں آپس میں ڈائیلاگ کی بنیاد پر مل کر ان مسائل کو حل کرنا چاہیے۔
اس سوال پر کہ روس نے یوکرین میں دہشتگردی کے خطرات کا حال ہی میں سامنا کیا ہے، آلات حرب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے، ایسے میں کیا روس اے آئی ٹیکنالوجیز میں پاکستان کی مدد کرسکتا ہے؟
روسی بحریہ کے کمانڈر نے مزید کہا کہ پاکستان یقینی طورپر آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھاسکتا ہے، یہ تمام ٹیکنالوجیز صرف روس اور یوکرین کے پاس نہیں، یہ پوری دنیا میں فروخت کی جارہی ہیں تو ایک ایسے ملک سے اسکا تجربہ لینا جو براہ راست ان خطرات کا سامنا کررہا ہو، وہ بہت قیمتی ہوگا اور روس ان تجربات کے اشتراک کیلئے ہمیشہ تیار ہے۔
رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف نے یہ بھی کہا کہ جہاں تک ان کے علم میں ہے، پاکستان کی فوجی کمان جلد روس کے دورے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور اس دورے کے دوران ہم چیزیں ہوتی ہوئی دیکھیں گے۔
امن مشقوں میں روس کی تجویز
روسی بحریہ کے کمانڈر نے امن مشقوں کے دوران کانفرنس سے خطاب میں تجویز پیش کی تھی کہ حالیہ اور مستقبل کے عالمی میری ٹائم چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نظام قائم کیا جانا چاہیے۔
اس تجویز سے متعلق سوال پر رئیر ایڈمرل سیسیوف نے کہا کہ امن مشقوں میں پیش تجویز سب کیلئے تھی اور اگر کچھ ممالک ان نکات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، اس ضمن میں ہم عملی طورپر تین مرحلوں میں قدم اٹھارہے ہیں، پہلے مرحلے میں ہم یہ دیکھیں کہ اس معاملے میں کون عملی اقدام کیلئے تیار ہے اور اس مقصد کےحصول کیلئے اعتماد یقینی طورپربہت زیادہ ہے۔
امن کانفرنس سے خطاب میں روسی بحریہ کے کمانڈر نے یہ بھی کہا کہ بحرہند کو خطرات کے زون سے نکال کر تعاون کے مقام میں تبدیل کیے جانے کا یہ تاریخی موقع ہے۔
اس سوال پر کہ امریکا نے بھی اس خطے کے حوالے سے انڈو پیسیفک اسٹریٹجی تیار کی ہوئی ہے، آیا روسی تجویز امریکا کے مقابلے میں تو پیش نہیں کی جارہی؟
رئیر ایڈمرل الیکسی سییسیوف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب روس امن مشقوں کیلئے یہ تجاویز تیار کر رہا تھا تو ہمارے ذہن میں امریکی تجاویز نہیں تھیں تاہم اتنا ضرور کہا کہ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ بہت سے ممالک بشمول پاکستان، چین، ایران، انڈونیشیا اور ملائشیا نے اُس معاملے پر بیزاری ظاہر کی ہے مگر ایسا ہم نے امریکا کی جانب سے نہیں دیکھا۔
رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف نے کہا کہ روس کے شہری اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مقابلے سے ہمیں فائدہ ہوتا ہے، ہم علی الاعلان اور دیانتداری سے اقدام کرتے ہیں، ہم کسی کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے اور ہم کھلے دل اور اعلیٰ ظرفی کے ساتھ کام کرتے ہیں، یہ وہ چیزیں ہیں جن کا مشاہدہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کرتے ہیں۔
روس کا امن مشقوں میں شرکت کا موقع دینے پر پاکستانی قیادت کا شکریہ
اس سے پہلے کثیرالمکی امن مشقوں سے خطاب میں روسی کے رئیر ایڈمرل نے امن مشقوں میں شرکت کا موقع دینے پر پاکستانی قیادت سے اظہار تشکر کیا۔
کمانڈر روسی بحریہ نے کہا یہ ڈھکی چھپی بات نہیں کہ مرکزی مواصلات کے رستے میری ٹائم کمیونی کیشنز ہی ہیں جو تمام ممالک کی معاشی ترقی پر اثرڈالتے ہیں، اسی لیے میری ٹائم سکیورٹی یقینی بنانا تمام اقوام کی ترقی اور استحکام برقرار رکھنے میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔
کمانڈر روسی بحریہ کے مطابق دنیا کی جیوپولیٹیکل صورتحال میں تبدیلی اور ٹیکنالوجی کا تیزی سے ترقی کرنا علاقائی اور عالمی سطح پر نئے خطرات پیدا کررہا ہے، دہشتگردی کے طریقے بھی بدل رہے ہیں، انسانی ترقی کی تاریخ ظاہر کرتی ہے کہ تمام نئے چیلنجز سے نمٹنے کا سب سے مؤثر طریقہ ایک دوسرے کی اقدار اور خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے مشترکا کوششیں کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ پاکستان عالمی میری ٹائم سکیورٹی کا نظام بنانے کیلئے توجہ طلب کوششیں کررہا ہے، روسی فیڈریشن پاکستان کی شکر گزار ہے، ان اقدامات کو بہت اہم سمجھتی ہے اور انکی مکمل حمایت کرتی ہے۔
رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف کا کہنا تھا کہ امن مشقوں کا نعرہ امن کیلئے اکٹھ وہ رستہ ہے جس کی انسانیت کو پیروی کرنی چاہیے، دوستانہ رویہ، میزبانی اورتمام مندوبین کا احترام اس ایونٹ کی اہمیت کا اظہارہے۔
روسی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ عالمی میری ٹائم سکیورٹی نظام بنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ عالمی سطح پر مربوط ورکنگ گروپ قائم کیا جائے جو موجودہ اور مستقبل کے سکیورٹی خطرات کو مانیٹر کرے اور انہیں ختم کرنے سے متعلق عملی سفارشات مرتب کرے۔
روسی بحریہ کے کمانڈر نے تجویز پیش کی کہ اس ورکنگ گروپ کا پہلے مرحلے میں مقصد یہ ہونا چاہیے کہ معلومات کے تبادلے کا متحد نظام قائم کیا جائے، اگلے مرحلے میں مستقل طور پر کام کرنیوالا آپریٹنگ گروپ قائم کیا جانا چاہیے جو حاصل ہونے والی تمام معلومات کو جمع کرے اور بحرانی صورتحال کو ختم کرنے کیلئے حل پیش کرے۔
رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف نے کہا کہ یہی گروپ عالمی دستوں کی دنیا کے ان سمندروں میں ڈیوٹیاں بھی لگائے جو انتہائی غیر مستحکم ہیں، آخری مرحلے میں ایک ورکنگ گروپ کو اختیار تفویض کیا جائے کہ وہ عالمی فوج کو اس علاقے میں تعینات کرے جہاں بحرانی صورتحال ہو اور یہ عمل تمام عالمی قانونی دستاویز اور معیارات کے مطابق ہونا چاہیے۔
روسی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہمارے پاس تاریخی موقع ہے کہ بحرہند کو خطرات میں گھرے علاقے کے بجائے تعاون کے مقام میں تبدیل کردیں تاہم اس کے لیے کبھی کبھار کیے جانیوالے اقدامات کافی نہیں بلکہ ایک سکیورٹی آرکیٹیکچر کی ضرورت ہے جسے سب کا بھرپور اعتماد حاصل ہو، رئیر ایڈمرل الیکسی سیسیوف کے ان اختتامی کلمات پر ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔