18 فروری ، 2025
مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھرپر پولیس کے چھاپےکے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی۔
ویڈیو میں چھاپے کے دوران کی گئی فائرنگ کی آوازیں سنی جاسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے پولیس اور سی پی ایل سی نے کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 خیابان مومن کے ایک گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس موقع پر گھر سے شدید فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے، پولیس 4 گھنٹے بعد صورتحال پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی تھی اور ارمغان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
پولیس کو بنگلے سے ہزاروں کی تعداد میں بڑے اسلحےکی گولیاں بھی ملیں، گھر سے ایک امریکن اسنائپر، 222 گن، ایس ایم جی اور ڈیجیٹل لاکر بھی ملا ۔ اس کے علاوہ بنگلے سے غیر ملکی شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس پہلے فلور پر پہنچی تو ملزم نے دوسرے فلور سے فائرنگ کی، ملزم کو ہتھیار ڈالنے کے لیے پولیس نے اہلخانہ کے ذریعے مجبور کیا۔
دوسری جانب آج ملزم ارمغان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں وہ سماعت کے دوران بے ہوش ہوگیا۔
دوران سماعت عدالت نے سوال کیا ملزم کی طرف سے کون آیا ہے؟ اس پر وکیل صفائی نے کہا ملزم سے وکالت نامہ دستخط کروانا ہے مگر ارمغان نے وکالت نامے پر دستخط سے انکار کردیا۔
عدالت نے ملزم سے سوال کیا پولیس نے جب پکڑا اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ اس پر ملزم ارمغان نے کہا کہ مجھے مارا گیا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ لاش مل گئی ہے؟ اس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ باڈی مل گئی ہے اور قبر کشائی کا آرڈر بھی ہوگیا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ ملزم سے آلہ قتل برآمد کرنا ہے ریمانڈ دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے تفتیش کے لیے ملزم ارمغان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔