Time 21 فروری ، 2025
دنیا

غزہ حکام کا ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے دوہرے معیارات کا الزام

غزہ حکام کا ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے دوہرے معیارات کا الزام
گزشتہ روز 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں تھیں جن کے تابوتوں کو ریڈکراس نے سفید چادروں سے ڈھانپ کر گاڑیوں میں منتقل کیا تھا— فوٹو: فائل

مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی پر فلسطینی اور اسرائیلی لاشوں کی حوالگی میں ’دوہرے معیارات‘ اپنانے کا الزام عائد کردیا۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق میڈیا آفس کے سربراہ اسماعیل ثوابتہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ’جب ریڈ کراس اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں وصول کرتا ہے تو باضابطہ اور باوقار تقریبات منعقد کی جاتی ہیں لیکن فلسطینی شہدا کی لاشوں کو نیلے تھیلوں میں ڈال کر ٹرکوں میں لاد دیا جاتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ کھلا امتیاز دوہرے معیارات کو ظاہر کرتا ہے اور انصاف اور مساوات کی فراہمی میں بین الاقوامی برادری کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے‘۔

غزہ حکام کا ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے دوہرے معیارات کا الزام
اسکرین شاٹ: ایکس

فلسطینی میڈیا کے مطابق اگست 2024 میں اسرائیلی فوج نے تقریباً 90 فلسطینی شہریوں کی لاشیں حوالے کیں، ان لاشوں کو اسرائیلی حملوں  کے دوران غزہ کے مردہ خانوں اور قبروں سے چرایا گیا تھا۔

اس وقت غزہ کے سول ڈیفنس ڈائریکٹر یامن ابو سلیمان کا کہنا تھا کہ یہ لاشیں مسخ شدہ حالت میں واپس کی گئی تھیں جن میں کئی ایک کے صرف ڈھانچے باقی تھے۔ انہیں محض 15 تھیلوں میں بھرا گیا تھا، یعنی ہر تھیلے میں چار سے زائد فلسطینی شہدا کی لاشیں تھیں اور یہ تمام لاشیں ایک کنٹینر میں ڈال کر بھیجی گئیں تھیں۔

یامین ابو سلیمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے ان لاشوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی تھیں جیسے ان کے نام کیا تھے اور انہیں کس مقام سے قبضے میں لیا گیا تھا۔

غزہ حکام کا ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے دوہرے معیارات کا الزام
اگست 2024 میں اسرائیلی فوج نے تقریباً 90 فلسطینی شہریوں کی لاشیں حوالے کیں— فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی میڈیا کے مطابق ستمبر 2024 میں بھی اسرائیل نے 88 فلسطینیوں کی لاشیں  حوالے کی تھیں، یہ لاشیں بھی ایک کنٹینر میں ڈال کر بھیجی گئیں اور ان کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

خان یونس کے ناصر اسپتال کے طبی حکام نے ان لاشوں کو وصول کرنے اور دفنانے سے انکار کر دیا تھا اور ریڈ کراس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل سے ان لاشوں کی تفصیلات حاصل کرے۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق اس وقت ریڈ کراس نے دعویٰ کیا تھاکہ تنظیم اس منتقلی کے عمل میں شامل نہیں تھی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ  تمام خاندانوں کو اپنے پیاروں کے بارے میں جاننے اور انہیں ان کی روایات کے مطابق عزت و احترام کے ساتھ دفنانے کا حق حاصل ہے، بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق مسلح تصادم میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا جانا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز  فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں۔

مزاحمتی گروہوں نے یرغمالیوں کی لاشیں سیاہ رنگ کے تابوت میں حوالے کیں جن پر ہر قیدی کا نام اور تصویر موجود تھی، ریڈ کراس نے ان تابوتوں کو سفید چادروں سے ڈھانپ کر گاڑیوں میں منتقل کیا۔

غزہ حکام کا ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے حوالے سے دوہرے معیارات کا الزام
ریڈ کراس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کو لے جایا جارہا ہے— فوٹو: رائٹرز

تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ لوٹائی گئی لاشوں میں سے ایک لاش کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کی نہیں تھی۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ دو بچوں کفر بیباس اور  اریئل بیباس کی لاشوں کی شناخت کرلی گئی تاہم جس لاش کو ان کی ماں شیری بیباس کی لاش بتایا گیا وہ کسی اور کی لاش ہے۔

اس حوالے سے ریڈ کراس نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ریڈ کراس لاشوں کی جانچ، شناخت یا ترتیب کے عمل میں شریک نہیں ہوتی، یہ فریقین کی ذمہ داری ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ریڈ کراس کو اس بات پر تشویش ہے کہ لاشوں کی حوالگی نجی اور باوقار طریقے سے نہیں کی گئی۔


مزید خبریں :