Time 24 فروری ، 2025
دنیا

جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں انتہائی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کامیاب

جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں انتہائی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کامیاب
سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک مرز کی نیا جرمن چانسلر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے—فوٹو: اے ایف ہی

جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں انتہائی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین(سی ڈی یو) نے برتری حاصل کرلی۔ 

ایگزٹ پول کے مطابق فریڈرک میرز کی سی ڈی یو کو تقریباً 29 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت متبادل برائے جرمنی یا اے ایف ڈی کو 20 فیصد ووٹ ملے اور وہ جرمن پارلیمنٹ کی دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

خاتون رہنما ایلس وائیڈل اس کی رہنما ہیں اور یہ جماعت امیگریشن مخالف ہے۔

سابق چانسلر اولاف شولز کی جماعت ایس پی ڈی کو 16 فیصد ووٹ ملے۔اولاف شولز نے شکست تسلیم کرلی ہے۔اس کے علاوہ گرین پارٹی12.3 فی صد ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک میرز کی نیا جرمن چانسلر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ 

فریڈرک میرز کا تعلق سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت سے ہے مگر انہوں نے مرکل سے مختلف پالیسیاں اپنانے کا اعلان کیا ہے۔

جرمن قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک میرز  نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپ کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دیناہوگا، آہستہ آہستہ دفاعی معاملات میں امریکا سے آزادی حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری ترجیح یورپ کو جلد از جلد مضبوط کرنا ہے۔

دوسری جانب نیٹو سربراہ مارک روٹے نے جرمن قدامت پسند رہنما فریڈرک میرز کو انتخابات جیتنے پر مبار کباد دی ہے۔

سربراہ نیٹو کا کہنا ہے کہ سلامتی کے معاملات پر فریڈرک کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ یورپ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے،آپ کی رہنمائی اہم ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اولاف شولز کے خلاف عدم اعتماد تحریک کامیاب ہونے پر جرمنی میں قبل از وقت انتخابات ہوئے ہیں۔


مزید خبریں :