Time 28 فروری ، 2025
دلچسپ و عجیب

دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کے باوجود ایلون مسک دفتر کے فرش پر کیوں سوتے ہیں؟

دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کے باوجود ایلون مسک دفتر کے فرش پر کیوں سوتے ہیں؟
کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کئی کمپنیاں اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک جیسے انسان آفس کے فرش پر سو سکتے ہیں؟__فوٹو: فائل

اگر انسان دنیا کے امیر ترین افراد کے رہن سہن اور رہائش کے بارے میں سوچیں تو  عالیشان بنگلے، محل ، کوٹھیاں پھر ان میں شہزادوں کی طرح رہنا ہی ذہنوں میں آتا ہے۔

لیکن اس کے برعکس کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کئی کمپنیاں اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک جیسے انسان آفس کے فرش پر سو سکتے ہیں؟ ایسا تو شاید عام طور پر دفتر میں کام کرنے والا جونیئر ملازم بھی نہ سوچے۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کو ویک اینڈ سے نفرت ہے، جس کا انتظار ہر شخص کرتا ہے۔ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے مسک ہفتے میں کم از کم 80 گھنٹے کام کرنے کی حمایت کرتے آرہے ہیں، 2018 میں انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ہر کسی کو ہفتے میں 100 گھنٹوں تک کام کرنا چاہیے تاکہ دنیا کو تبدیل کیا جاسکے۔

ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 120 گھنٹے کام کرنا میری سپر پاور ہے۔ کیا آپ کو یہ علم ہے کہ اتنا پیسہ ہونے کے باوجود بھی یہ شخص آرام کیوں نہیں کرتا؟

نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں اس پر تبصرہ کیا گیا کہ ایلون مسک دفتر کے فرش پر اس لیے سوتے ہیں کیونکہ یہ محنت، ان کی طاقت اور ان کے حق حکمرانی کا ثبوت ہے ۔

اس کے علاوہ ایک اور غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2022 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں ایلون مسک نے اس کی وجہ بتائی تھی، مسک کے مطابق ان کا آفس ان کی ابتدائی رہائش گاہ تھا، اس کے علاوہ یہ اقدام اسٹریٹجک تھا، کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ ملازمین انہیں دیکھیں اور ٹھیک سے کام کریں۔

ایلون مسک ویک اینڈ سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟

مسک نے ویک اینڈ سے نفرت کی وجہ بتائی کہ جب ہم ہفتے کے آخر میں بھی کام کر رہے ہوتے ہیں تو ہمارے بیوروکریٹک مخالفین 2 دن کے لیے میدان چھوڑ دیتے ہیں۔ یہی میری جیت کا راز ہے۔

ایمازون کے بانی جیف بیزوس اپنی ابتدائی جدوجہد کے دوران ہر روز 12 گھنٹے کام کرنے کی بات کرتے ہیں، جب کہ ایپل کے سی ای او ٹم کک صبح 4:30 بجے ای میل بھیجنے کے لیے مشہور ہیں۔ اسی طرح ایلون مسک کے باس بھی، جو خبروں اور سوشل میڈیا میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، دعویٰ کرتے ہیں کہ مجھ سے زیادہ محنت کسی صدر نے نہیں کی۔

مزید خبریں :