Time 21 مارچ ، 2025
پاکستان

کراچی کے صارفین کیلئے بجلی سستی ہوگی یا نہیں؟ کے الیکٹرک رکاوٹ بن کر سامنے آ گئی

کراچی کے صارفین کیلئے بجلی سستی ہوگی یا نہیں؟ کے الیکٹرک رکاوٹ بن کر سامنے آ گئی
فوٹو: فائل

کراچی کے صارفین کو 4 روپے 84 پیسے فی یونٹ ریلیف میں کے الیکٹرک  رکاوٹ بن گئی۔

کے الیکٹرک ساڑھے 13 ارب روپے کے ایسے خرچے سامنے لے آئی جو صارفین سے وصول ہونے ہیں۔ 

جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت کے الیکٹرک صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی 4 روپے 84 سستی کرنا بنتی ہے۔

نیپرا نے اس حوالے سے کے الیکٹرک کی درخواست کی سماعت کی جس کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ جب سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی سستی ہونا شروع ہوئی کے الیکٹرک مختلف خرچوں کی مد میں ساڑھے 13 ارب روپے سامنے لے آئی۔

دوران سماعت اس بات کا انکشاف ہوا کہ کے الیکٹرک نے پاور پلانٹس کے اسٹارٹ اپ اور پاور پلانٹس کی ایفی شنسی گرنے کے خرچے صارفین پر ڈالنے شروع کر دیے۔

سماعت کے دوران معلوم ہوا کہ 13 ارب 50 کروڑ روپے میں سے 7 سات ارب 40 لاکھ روپے تو کراچی کے بجلی صارفین سے وصول بھی کر لیے گئے ہیں۔ یہ رقم کراچی کے صارفین کو پورا ریلیف فراہم نہ کر کے وصول کی گئی ہے جبکہ باقی 6 ارب 10 کروڑ کی رقم مرحلہ وار صارفین سے وصول کر لی جائے گی۔

 کے الیکٹرک نے اب جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا 4 روپے 84پیسے فی یونٹ کا پورا ریلیف بھی صارفین کو منتقل نہ کر کے اس میں سے کچھ رقم بقایاجات کی مد میں نکالنے کی تجویز دی ہے۔

نیپرا کراچی کے صارفین پر ساڑھے 13 ارب روپے کا بوجھ منتقل کرنے سے متعلق صارفین کو مطمئن نہ کر سکا۔

کراچی کے ایک صارف نے پوچھا کہ کے الیکٹرک اپنے پاور پلانٹس کے اسٹارٹ اپ اور ایفی شنسی کے خرچے کیسے صارفین سے وصول کر سکتی ہے؟

ایک سوال پر کہ کیا نیپرا ایکٹ 13 ارب 50 کروڑ روپے کا یہ اضافہ صارفین کو منتقل کرنے کی اجازت دیتا ہے؟ نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ اتھارٹی نے اس حوالےسے وزڈم کا استعمال کیا ہے۔ 


مزید خبریں :