30 مارچ ، 2025
کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں گہری کھدائی کے دوران بھڑک اٹھنے والی آگ پر 31 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا۔
آگ کی شدت بدستور برقرار ہے، مقامی کنسٹرکشن کمپنی ٹیوب ویل کے لیے 1100 فٹ سے زیادہ گہرائی پر بورنگ کررہی تھی جب اچانک آگ بھڑک اٹھی۔
فائر آفیسر ہمایوں احمد کے مطابق زمین سے میتھین گیس بہت پریشر سے نکل رہی ہے، اس وقت گیس کا جو دباؤ ہے اگر اُسے بجھانے کی کوشش کی گئی تو گیس علاقے میں پھیل جائے گی اور علاقہ مکینوں کو متاثر کرے گی۔
ہمایوں احمد کا بتانا ہے کہ گیس کے پریشر میں کمی آنے پر ہی آگ پر قابو پایا جاسکے گا ، ایسی آگ پر قابو پانے میں دو سے تین دن بھی لگ جاتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے سابق ایم ڈی کا کہنا ہے کہ آگ بائیوجینک گیس کی وجہ سے لگی، بجھنے میں ایک سے ڈیڑھ ہفتہ بھی لگ سکتاہے۔
ادھر سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کورنگی کراسنگ کے قریب اس کی کوئی تنصیبات نہيں ہیں جبکہ سی او او پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ سکندر میمن نے کہاکہ یہ گیس خطرناک نہیں ،گیس کا کتنا بڑا ذخیرہ ہے یہ معلوم نہیں، پانی کا سیمپل لے رہے ہیں کچھ دن میں تفصیلات معلوم ہو جائیں گی۔