01 مئی ، 2025
پاکستانی اداکارہ علیزے شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی جانب سے انسٹاگرام کو کچھ عرصے کے لیے خیرباد کہنے کے بعد نیوز چینلز ان کے والدین کو فون کرکے ان کی موت سے متعلق پوچھا جو کافی تکلیف دہ تھا۔
کچھ روز قبل اداکارہ نے انسٹاگرام سے کنارہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور ساتھ ہی ایک اسٹوری بھی شیئر کی تھی جس میں انہوں نے سوشل میڈیا کو جہنم سے بھی زیادہ بری جگہ قرار دیا۔
اس کے علاوہ ان کے انسٹاگرام پر درج بائیو بھی توجہ کا مرکز بن گیا تھا جس میں اداکارہ نے لکھا 'ناٹ ڈیڈ'۔
اب علیزے شاہ نے انسٹاگرام اسٹوری میں میڈیا، سوشل میڈیا اور صارفین کے رویے پر دکھ اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی کہ انہیں سانس لینے اور زندہ رہنے دیا جائے۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ٹرولنگ، سخت تنقید اور منفی تبصرے اور باتوں سے وہ نا صرف شدید ذہنی اضطراب میں مبتلا ہوچکی ہیں بلکہ اب انہیں جسمانی طور پر بھی تکلیف ہونے لگی ہے۔
علیزے شاہ نے لکھا کہ اب ان کے پاس مکمل طور پر سوشل میڈیا اور میڈیا سے دور رہنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا، وہ خود کو محفوظ کرنے کے لیے ہر کسی سے دور ہوں گی۔
اداکارہ نے لکھا کہ کچھ دن قبل جب انہوں نے انسٹاگرام سے تمام پوسٹس ڈیلیٹ کردی تھیں، تب انہوں نے واضح طور پر بائیو میں لکھا تھا کہ وہ زندہ ہیں لیکن اس کے باوجود کچھ لوگوں نے ان سے متعلق جھوٹی افواہیں پھیلائیں اور یہاں تک کہ نیوز چینل ان کے والدین سے رابطہ کرکے یہ پوچھتے رہے کہ کیا علیزے شاہ مر چکی ہیں؟
انہوں نے لکھا کہ کوئی اس تکلیف کا تصور نہیں کر سکتا کہ کسی کے خاندان سے ان کی موت سے متعلق پوچھا جا رہا ہے؟ اور میری ماں کے دل پر کیا گزر رہی ہوگی؟
علیزے نے میڈیا اور سوشل میڈیا سے اپیل کی کہ ان کے خلاف مہم جوئی بند کی جائے۔ انہیں معلوم نہیں کہ وہ اب کب تک سوشل میڈیا اور میڈیا میں واپسی کریں گی، انہیں ڈراموں میں واپسی سے متعلق بھی کچھ علم نہیں۔
انہوں نے لکھا کہ اب چیزیں ان کی برداشت سے باہر ہوچکی ہیں اور وہ سوشل میڈیا اور میڈیا کے رویے سے تھک چکی ہیں۔