13 مئی ، 2025
اگر آپ چائے پینا یا چاکلیٹ کھانا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ ان سے لطف اندوز ہونا آپ کو ایک جان لیوا مرض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
جی ہاں چائے پینے یا کچھ مقدار میں چاکلیٹ کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سرے یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چائے، سیب، چاکلیٹ اور انگوروں میں پائے جانے والے فلیونوئڈز نامی مرکبات خون کی شریانوں کی صحت اور بلڈ پریشر کی سطح کو بہتر بناتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران 145 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ غذاؤں کے ذریعے فلیونوئڈز کو جزوبدن بنانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔
خاص طور پر ایسے افراد کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہوتے ہیں یا ان کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے اکثر مریض اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے نمک کا زیادہ استعمال، دل اور خون کی شریانوں پر زیادہ دباؤ، جسم میں پانی کا اجتماع، فکرمندی اور غصہ۔
فلیونوئڈز مرکبات سے خون کی شریانوں کے اندرونی افعال بھی بہتر ہوتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں اور اس سے بھی بلڈ پریشر کی سطح مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ چائے، چاکلیٹ یا سیب وغیرہ کا استعمال بلڈ پریشر کو درست رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ غذائی معمولات میں معمولی تبدیلیوں جیسے سیب، چائے، ڈارک چاکلیٹ کو روزانہ کی غذا کا حصہ بنانے سے کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ادویات کا استعمال ترک کر دیں مگر فلیونوئڈز سے بھرپور غذاؤں کو روزانہ استعمال کرنے سے صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج European Journal of Preventive Cardiology میں شائع ہوئے۔