19 مئی ، 2025
موجودہ عہد میں جوان افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 جیسا دائمی مرض بہت تیزی سے عام ہوتا جا رہا ہے۔
ماضی میں اسے درمیانی عمر کے افراد کا مرض تصور کیا جاتا تھا مگر اب یہ 20 سال سے زائد عمر کے افراد میں بھی کافی عام ہوتا جا رہا ہے۔
اس حوالے طبی ماہرین نے مختلف وجوہات پر روشنی ڈالی ہے جو جوان افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے پھیلاؤ کا باعث بن رہی ہیں۔
درج ذیل میں ان وجوہات کو جانیں جو جوان افراد میں ذیابیطس کا باعث بنتی ہیں۔
اضافی جسمانی وزن خاص طور پر توند نکلنے سے جسم کی انسولین کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے۔
جسمانی چربی میں جتنا اضافہ ہوگا، انسولین کی مزاحمت اتنی زیادہ بڑھ جائے گی جس کا نتیجہ ذیابیطس ٹائپ 2 کی شکل میں نکلتا ہے۔
چینی اور نمک سے بھرپور غذاؤں یا الٹرا پراسیس غذاؤں کو کھانے کا شوق بھی ذیابیطس کا شکار بنا سکتا ہے۔
موجودہ عہد میں جوان افراد جنک فوڈ کا استعمال پسند کرتے ہیں جس سے جوانی میں ہی میٹابولزم کو نقصان پہنچتا ہے اور ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جسمانی سرگرمیوں سے دوری یا دن میں زیادہ تر وقت اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کو سامنے گزارنے سے بھی صحت متاثر ہوتی ہے۔
اس عادت سے میٹابولزم کی رفتار گھٹ جاتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت بدترین ہو جاتی ہے۔
اگر آپ کے والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا سامنا ہوچکا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ میں بھی اس کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔
خاندانی تاریخ کے ساتھ ساتھ اگر آپ اوپر درج نقصان دہ عادات کو اپناتے ہیں تو یہ خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔
جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے جلد متاثر ہونے کا خطرہ یورپ یا امریکا کے شہریوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
اس کی واضح وجہ تو معلوم نہیں مگر ماہرین جینیاتی اور غذائی عادات کو اس سے منسلک کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔