Time 30 مئی ، 2025
دنیا

اس بار عازمین حج کو سخت گرمی سے محفوظ رکھنے کیلئے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟

اس بار عازمین حج کو سخت گرمی سے محفوظ رکھنے کیلئے کیا انتظامات کیے گئے ہیں؟
اس سال حکام نے 40 سے زیادہ سرکاری اداروں اور 2 لاکھ 50 ہزار اہلکاروں کو متحرک کیا ہے__فوٹو: فائل

سال 2025 کا حج سیزن شروع ہوچکا ہے اور اسی کے پیشِ نظر رواں سال سعودی حکام اور منتظمین نے شدید گرمی میں عازمین حج کو گرمی سے محفوظ رکھنے کےلیے اضافی اقدامات کیے ہیں۔

سعودی عرب کے وزیر حج توفیق الربیعہ نے بتایا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے ہم اولین ترجیح دیتے ہیں، گزشتہ سال درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے باعث 1300 سے زائد عازمین حج انتقال کرگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال حکام نے 40 سے زیادہ سرکاری اداروں اور 2 لاکھ 50 ہزار اہلکاروں کو متحرک کیا ہے، شدید گرمی کی وجہ سے پیش آنے والے ممکنہ خطرات کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دُگنا کردیا ہے۔

توفیق الربیعہ نے مزید بتایا کہ سایہ دار جگہوں کو 50 ہزار مربع میٹر تک بڑھا دیا گیا ہے، طبی عملے کی تعداد کو بڑھایا گیا ہے اس کے علاوہ حج کے دوران 400 سے زائد کولنگ یونٹ بھی تعینات کیے جائیں گے۔

'یہ نئی تبدیلیاں یقینی طور پر حج کے دوران حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنائیں گی'

انہوں نے کہا کہ یہ نئی تبدیلیاں یقینی طور پر حج کے دوران حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنائیں گی۔

سعودی عرب کے وزیر حج کے مطابق حج کے دوران مکہ مکرمہ کی ڈرونز سے نگرانی کی جائے گی اور ہم اس نگرانی کے لیے جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے تیزی سے فیڈ بیک حاصل کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انفرا اسٹرکچر کو وسعت دینے اور حجاج کی حفاظت کےلیے اضافی سکیورٹی تعینات کرنے اور طبی عملے کی تعداد کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ سعودی حکام نے مکمل کاغذی کارروائی کے بغیر حجاج کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے روکنے کےلیے کریک ڈاؤن کا آغاز بھی کردیا ہے۔

گزشتہ سال حج کے دوران ہونے والی 80 فیصد اموات کن حجاج کی تھیں؟

توفیق الربیعہ نے بتایا کہ گزشتہ سال حج کے دوران ہونے والی 80 فیصد اموات ایسے حجاج کی تھیں جو بغیر اجازت نامے کے حج کےلیے آئے اور ائیر کنڈیشنڈ خیموں سمیت دیگر خدمات تک رسائی سے محروم رہے، اس لیے اجازت نامے کا ہونا حجاج کی حفاظت کےلیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام مسلمانوں پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ صرف اجازت نامے کے ساتھ آئیں گے، تمام ممالک پر اعتماد کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔

سعودی عرب کے وزیر حج نے یہ بھی کہا کہ حج ایک مقدس سفر ہے جسے مملکت کی قیادت اور مملکت کے تمام لوگ سنجیدگی سے لیتے ہیں، حجاج کی روحانی تکمیل اور حفاظت کو یقینی بنانے کےلیے سخت محنت کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

مزید خبریں :