02 جون ، 2025
اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے کرپٹو و بلاک چین بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ ہم کوئی پیسے خرچ کرکے بٹ کوائن نہیں خرید رہے اور پاکستان میں جو بٹ کوائن ضبط کیےگئے ہیں ان کو ہم استعمال کریں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’ نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان بٹ کوائن میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کررہا بلکہ دنیا کی دوسری کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر بجلی فراہم کرے گا، کرپٹو کو ریگولیٹ نہ کرنا رسک ہےتاہم کرپٹو شفاف اور ٹریس ایبل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپٹو کونسل بنی ہے جو دیکھ رہی ہےکہ ریگولیشنز کو کس طرف لےکر جانا ہے، عالمی سطح پر غلط سرگرمیوں کےکرپٹوکےاستعمال کی شرح 0.024 فیصد اور کیش کی شرح 2 سے4 فیصدہے،منی لانڈرنگ میں کرپٹو کے استعمال کی شرح کیش سے بہت کم ہے۔
بلال بن ثاقب کا کہنا تھا کہ کرپٹو کی لوگوں کو سمجھ نہیں ہے کیونکہ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے، فیصلہ سازوں اور ٹیکنالوجی سے واقف نوجوانوں کے درمیان بڑا خلا ہے،جو ممالک کرپٹو کو اپنا رہے ہیں تو اس کے فوائد کو دیکھ رہے ہیں،کرپٹو اپنانے والے ممالک کی معاشی حالت پاکستان سے بہترہے،کرپٹو کے بہت زیادہ معاشی فائدے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹو کو ریگولیٹ نہ کرنا بڑا رسک ہے، کرپٹو کو ریگولیٹ کرکے ہم اےآئی ڈیٹا سینٹرز کی طرف بھی جاسکتےہیں، نوجوان ہمارا بڑا اثاثہ ہیں، انہیں تربیت، بہترمواقع اور پالیسیاں نہیں دیں تو یہ بوجھ بن جائیں گے ۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہم کوئی پیسے خرچ کرکے بٹ کوائن نہیں خرید رہے، پاکستان میں جو بٹ کوائن ضبط کیےگئے ہیں ان کو ہم استعمال کریں گے، ان کو ہم بٹ کوائن نیشنل والٹ بناکر اس میں ڈال دیں گے، جب مائننگ شروع ہوگی تو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہوگی، پارٹنر شپ سے حکومت جوبٹ کوائن کمائےگی وہ اسی والٹ میں آئیں گے، ہم ڈونیشن بھی جمع کررہےہیں، والٹ میں پوری دنیاسے ڈونیشن آئیں گے۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ لوگ پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، لوگوں کو یقین ہے کہ پاکستان اس ٹیکنالوجی کو زبردست طریقے سے استعمال کرے گا، ہم جس ریگولیٹر فریم ورک پرکام کررہے ہیں وہ فیٹف پالیسیوں سے ہم آہنگ ہے، پاکستان کے لیےاپنا لوہا منوانے کا یہ بہترین موقع ہے، دیگر 6 ممالک نے ہم سے رابطہ کیا ہے، ہم ان کی مدد کرسکتے ہیں۔