03 جون ، 2025
ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ہیں مگر ان کی کمپنی ٹیسلا بطور چیف ایگزیکٹو کام کرنے پر انہیں کتنی تنخواہ دیتی ہے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر 2024 میں ٹیسلا کی جانب سے ایلون مسک کو چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر کام کرنے پر تنخواہ کے طور پر کچھ بھی نہیں دیا گیا۔
وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ درحقیقت کئی برسوں سے ایلون مسک کو ٹیسلا کی جانب سے کسی قسم کا معاوضہ نہیں دیا جا رہا۔
اس کی وجہ عدالت میں جاری ایک مقدمہ ہے جو ایلون مسک اور ٹیسلا کے خلاف 2018 میں ایلون مسک کو اربوں ڈالرز کا پیکج دینے کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔
عدالت کی جانب سے ایلون مسک کے معاوضے کے پیکج کو 2 بار مسترد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سرمایہ کار نے ایکس (ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ سال ایس اینڈ پی میں رجسٹر 500 کمپنیوں میں ایلون مسک سب سے کم معاوضہ لینے والے چیف ایگزیکٹو رہے تھے کیونکہ ٹیسلا نے انہیں کچھ بھی نہیں دیا۔
اس پوسٹ پر ایلون مسک کی جانب سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ انہیں گزشتہ 7 برسوں سے تنخواہ کے نام پر کچھ بھی نہیں ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ 7 برسوں کے دوران ٹیسلا کی قدر میں 2 ہزار فیصد اضافہ ہوا مگر انہیں کوئی تنخواہ نہیں ملی۔
واضح رہے کہ ٹیسلا کی جانب سے 2018 میں ایلون مسک کے لیے 56 ارب ڈالرز کے پیکج کی منظوری دی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
اس پیکج کے خلاف 2018 میں ٹیسلا کے ایک سرمایہ کار Richard Tornetta نے ڈیلاوئیر کی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایلون مسک نے خود اپنی تنخواہ کا پلان تیار کیا جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بورڈ اراکین نے دانستہ طور پر اس حوالے سے بنیادی تفصیلات شیئر ہولڈرز سے چھپائی تھیں تاکہ تنخواہ کی ڈیل کی منظوری دی جاسکے۔
جس پر عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹیسلا بورڈ نے غیرمناسب طریقے سے ایلون مسک کے پیکج کو تیار کیا۔
عدالت نے کہا کہ مدعی ایلون مسک کی قانونی ٹیم کے ساتھ مل کر فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
خیال رہے کہ ایلون مسک ٹیسلا کے 13 فیصد حصص کے مالک ہیں۔