Time 05 جون ، 2025
صحت و سائنس

موجودہ عہد میں بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ غذا جو قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتی ہے

موجودہ عہد میں بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ غذا جو قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتی ہے
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

اگر آپ سفید ڈبل روٹی، سوڈا یا ایسے ہی دیگر الٹرا پراسیس غذاؤں کو کھانا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت قبل از وقت کی جانب لے جاسکتی ہے۔

یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں میں چینی، نمک، چکنائی، آرٹی فیشل کلرز اور دیگر اجزا شامل ہوتے ہیں اور آج کل بیشتر افراد کی غذا کا بیشتر حصہ الٹرا پراسیس فوڈز پر مشتمل ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

ان غذاؤں کو متعدد دائمی امراض جیسے امراض قلب، کینسر اور دیگر سے منسلک کیا جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال اور کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کے درمیان تعلق موجود ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ درحقیقت الٹرا پراسیس غذاؤں کے ہر 10 فیصد اضافے سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 3 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 8 ممالک میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

امریکا دنیا کا وہ ملک ہے جہاں الٹرا پراسیس غذاؤں کا سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے اور تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکی شہریوں کی پسندیدہ غذاؤں سے ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق ماضی میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال کو کینسر، موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر سمیت 32 امراض سے منسلک کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان غذاؤں سے صحت پر مرتب اثرات بہت سنگین ہوتے ہیں۔

اس سے قبل دسمبر 2024 میں آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال ہمیں قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنا دیتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ غذائیں حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار کو تیز کر دیتی ہیں۔

واضح رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔

جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔

اس تحقیق میں 20 سے 79 سال کی عمر کے 16 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور ان کی صحت اور طرز زندگی کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور حیاتیاتی عمر کی رفتار میں اضافے کے درمیان واضح تعلق دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کی مقدار میں ہر 10 فیصد اضافے سے حیاتیاتی عمر اور کرانیکل ایج کے درمیان 2.4 ماہ کا فرق پیدا ہو جاتا ہے۔

جو افراد روزانہ کی 68 سے 100 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں، وہ 2 ماہ میں حیاتیاتی طور پر اصل عمر سے لگ بھگ ایک سال بڑے ہو جاتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمیں پراسیس غذاؤں کا کم از کم استعمال کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال میں اضافے سے حیاتیاتی عمر میں اضافہ ہوتا ہے جس سے قبل از وقت موت کا خطرہ لگ بھگ 2 فیصد جبکہ کسی بھی دائمی مرض کا خطرہ 0.2 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

مزید خبریں :