06 جون ، 2025
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وکلاکی جانب سے ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی گئی ۔
اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی جس دوران پی ٹی آئی کے وکلا نے ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی۔
ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی وجہ سے 2 گواہوں کے بیانات قلم بند نہ ہوسکے جبکہ ایک گواہ اور مقدمے کے مدعی سب انسپکٹر محمد ریاض کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔
وکلا صفائی کی ہنگامہ آرائی پر اے ٹی سی جج کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے توہینِ عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔
وکلا صفائی نے سماعت کے دوران سلمان اکرم راجا کو عدالت میں بلانے پر اصرار بھی کیا جس پر پراسکیوشن نے اعتراٖض اٹھایا۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ مقدمے میں کُل 31 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی کی مرکزی و مقامی قیادت نامزد ہے، جی ایچ کیو حملہ کیس میں 118 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے ان ملزمان میں بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی، عمر ایوب، شبلی فراز، شیخ رشید اور دیگر شامل ہیں۔