22 جون ، 2025
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان کی امریکا کیلئے فارن پالیسی میں تضاد کا اعتراف کرلیا۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے تسلیم کیا کہ ایک طرف ٹرمپ کیلئے نوبیل انعام کی سفارش کرنا اور دوسری طرف ایران پر امریکا کے حملے کی مذمت کرنا تضاد ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہم ساتھ کھڑے ہیں، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں اور ایران کے ساتھ ہمارا بھائی چارہ ابھر کر سامنے آیا ہے۔
امریکی صدر کو نوبیل انعام کیلئے نامزد کرنے سے متعلق کہا کہ پاک بھارت تنازع میں امریکی صدر نے جو کردار ادا کیا وہ اہمیت رکھتا ہے، انہوں نے پاک بھارت جنگ روکنے میں مدد کی۔
ان کا کہنا تھاکہ پاک بھارت تعلقات میں امریکا نے جو کردار ادا کیا وہ ہمیں سوٹ کرتا ہے، اس حوالے سے نوبیل انعام کی سفارش کا تعلق بنتا ہے۔
علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم نے کیوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا ہے؟ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اگراس کا مسئلہ کوئی بھی حل کرے گا تو ہم اس کو سر پر بٹھائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دینے کی سفارش کا خط ناروے کی نوبیل کمیٹی کو بھیج دیا۔