12 اپریل ، 2013
تھر…تھر کے صحرا میں پہلی بار متوسط طبقے کی خاتون نے مردوں کی اجارہ داری کو چیلنج کردیا ہے۔ صحرائے تھر میں عورت مظلومیت کی وہ علامت ہے جس کے حالات کو آج تک وقت کا کوئی حکمران تبدیل نہ کر سکا ہے ،برسوں سے محنت کی چکی میں پسنے والی تھری عورت آج بھی مشقت کے بوجھ تلے دبی ہے۔ اسی مظلوم طبقے سے تعلق رکھنے والی ایک غریب مگر باشعور خاتون نے انہی عورتوں کی تقدیر بدلنے کا عزم کیا ہے۔31سالہ حاجیانی لانجو تھرپارکر کی قومی اسمبلی کے حلقہ 229 سے روایتی سیاستدانوں کے مدمقابل ہیں ۔امیدوار این اے 229تھرپارکر حاجیانی لانجو کا کہنا ہے کہ میں غریب خواتین، غریب لوگوں کے لئے کام کرنا چاہتی ہوں۔حلقہ این اے229تھرپارکر کے ضلعی ہیڈکوارٹر مٹھی اور ڈیپلو پر مشتمل ہے۔ اس حلقے میں ووٹروں کی مجموعی تعداد 264359 ہے۔ اس نشست سے پیپلز مسلم لیگ کے ارباب غلام رحیم اور پی پی پی کے شیر محمد بلالانی بھی حصہ لے رہے ہیں۔ مقامی افراد خاتون امیدوار کی شرکت کو خوش ائند قرار دیتے ہیں۔خواتین ووٹرز کا کہنا ہے کہ حاجیانی لانجو تھر کی تاریخ میں پہلی عورت ہے جو الیکشن میں کھڑی ہے ہم ووٹ دیں گے۔حاجیانی الیکشن لڑ رہی ہے وہ مظلوم طبقے سے ہے اور ہم اسے ووٹ ضرور دیں گے۔حاجیانی لانجو پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور انکا کہنا ہے انتخابات میں انکی کامیابی تھر ی عورت کی مظلومیت کے خاتمے کی نوید ثابت ہو گی۔