13 اپریل ، 2013
لاہور…مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اضافی سیکیورٹی اور پروٹوکول تاحال واپس نہیں لیا جا سکا،الیکشن کمیشن کے احکامات خط و کتابت کے منتظر ہو کر رہ گئے۔ الیکشن کمیشن کو شکایت ملی تھی کہ نواز شریف ، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی پر 761 پولیس اہلکار اور 54 سرکاری گاڑیاں مامور ہیں۔ کمیشن نے کل جمعہ کو چیف سیکریٹری پنجاب کوہدایت کی کہ دونوں رہنماوٴں کوسابق وزیر اعظم اور سابق وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے وہی سیکیورٹی دی جائے جس کی قانون اجازت دیتا ہے،اضافی سیکیورٹی اور پروٹوکول فوری واپس لیا جائے۔لیکن 18 گھنٹے بعد بھی الیکشن کمیشن کے ان احکامات پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ پولیس کو اب تک تحریری احکامات موصول نہیں ہوسکے ۔ڈی آئی جی آپریشنز جواد ڈوگر نے جیو نیوز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تاحال نہ تو انہیں کوئی تحریری احکامات ملے ہیں اور نہ ہی پنجاب حکومت کی طرف سے انھیں شریف برادران کی سیکیورٹی واپس لینے کی کوئی ہدایت ملی ہے۔جیسے ہی حکومت انہیں حکم دے گی اس کے مطابق کاررواائی کی جائیگی۔