پاکستان
14 اپریل ، 2013

رحمان ملک کا بھارتی وزیر داخلہ شندے کے لیے بندوق کا تحفہ

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… بھارتی اخبار ”ہندوستان ٹائمز“ لکھتا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھارتی وزیر داخلہ سوشیل کمار شندے کو بندوق کا تحفہ دیا۔ اخبار لکھتا ہے کہ کئی حلقیں اس بات پر حیران ہیں کہ جب دونوں ممالک کے باہمی ایجنڈے میں دہشت گردی کا ایشو اہم ترین ترجیح ہے تو پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے گن جیسے عجیب ہتھیار کو ہی گفٹ کیوں منتخب کیا۔کچھ کا کہنا ہے کہ بھارت پر بندوق سے نشانہ باندھنا ہی پاکستان کا کیس ہے جب کہ کچھ حلقے اسے حادثاتی فائر کا واقعہ قراردیتے ہیں۔اخبار لکھتا ہے کہ آپ یقین کریں یا نہ کریں لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے دسمبر میں اپنے دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیر داخلہ شندے کو بغیر فائرنگ والی قدیم بندوق کا تحفہ دیا۔ اس وقت یہ ایک عجیب تحفہ تھاجب باہمی ایجنڈے میں لشکر طیبہ کے سربراہ اور دہشت گردی کا ایشو بہت زوروں پر تھا۔دونوں وزراء کے درمیان بات چیت میں شریک ایک آفیسر کا کہنا تھا کہ رحمان ملک نے فخریہ انداز میں شندے کو گن تحفے میں دی جس سے بھارتی حکام میں ناراضگی کی فضا پیدا ہوئی،ایک نے تو حیرانی سے کہا کہ وزیر داخلہ شندے کو ہتھیار کا تحفہ قبول کرنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق شندے سے گفٹ کو جلدی الگ کردیاگیا۔ حتیٰ کہ اس وقت رحمان ملک نے شندے سے بندوق کا لائسنس حاصل کرنے کے متعلق مذاق کیا۔تاہم یہ ہتھیار شندے کی رہائش پر نہیں لے جایا گیا، بلکہ توشہ خانہ میں جمع کرادیا گیا۔ سرکاری قواعد کے مطابق دور ہ کرنے والی شخصیات سے موصول تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے جاتے ہیں۔گن کے متعلق پوچھنے پر وزارت داخلہ کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہم نے وزارت خارجہ کو مطلع کردیا تھا کہ وزیر داخلہ شندے بندوق کو ملکی خزانے میں جمع کرانے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ قدیم چیزوں کا اندازہ نہیں لگایا جاتا۔اخبار کے مطابق اگر شندے اس گن کو اپنے پاس رکھنا چاہتے تو انہیں آرمز ایکٹ کے تحت لائسنس حاصل کرنا پڑتا۔ پاکستانی وزیر داخلہ نے ایک ہتھیار کو ہی گفٹ کے طور کو منتخب کرنے کے سوال پر بھارتی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ کہ ہم کسی کی نیت کو کنٹرول نہیں کرسکتے لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ بغیر فائرنگ کاہتھیار تھا اور اب وہ نوادرات کا حصہ ہے۔

مزید خبریں :