دنیا
29 مارچ ، 2012

عرب لیگ کا سربراہی اجلاس 22 سال بعد بغداد میں شروع

عرب لیگ کا سربراہی اجلاس 22 سال بعد بغداد میں شروع

بغداد … عرب لیگ کا 23 واں سربراہی اجلاس انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کے تحت عراقی دارالحکومت بغداد میں شروع ہوگیا ہے، یہ اجلاس 22 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ عراق میں منعقد ہورہا ہے جس میں 22 رکن ممالک کے صرف 11سربراہان شریک ہورہے ہیں جن میں امیر کویت بھی شامل ہے جو 22 سال بعد عراق پہنچے ہیں۔ تاہم سعودی عرب کے فرمانروا کی نیابت کرتے ہوئے عرب لیگ میں مستقل مندوب سعودی وفد کی قیادت کررہے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور اسلامی کا نفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل اکمل الدین احسان اوگلو بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے ہیں۔ اجلاس میں شام میں طویل عرصے سے جاری فسادات اور احتجاج روکنے کیلئے کوفی عنان کے 6 نکاتی امن منصوبے پر غور کیا جائے گا اور فوری خانہ جنگی روکنے، امن مذاکرات اور کئی دوسرے طریقوں پر بحث کی جائے گی، کوفی عنان کی جانب سے پیش کیا گیا منصوبہ شام نے منظور کرلیا ہے۔ خصوصی حفاظتی انتظامات کی وجہ سے یہ اجلاس عرب لیگ کی تاریخ کا مہنگا ترین اجلاس مانا جاتا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق حفاظتی انتظامات کی وجہ سے بغداد کی نصف آبادی قریبی شہروں و قصبوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ افتتاحی اجلاس شروع ہونے سے قبل ریڈ زون کے قریبی علاقے میں نامعلوم سمت سے داغے گئے مارٹر گولے جاگرے تاہم کسی جانی یا مالی نقصانات کی اطلاعات نہیں ملی۔

مزید خبریں :