22 فروری ، 2015
کراچی ......جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر شہزاد علی کے معاملے پر تحقیقاتی ٹیم سینئر ترین ڈی آئی جی طاہر نوید کی سربراہی میں قائم کر دی گئی ہے۔ رابطے پر طاہر نوید نے جیو نیوز کو بتایا کہ تحقیقات کے لیے ڈاکٹر شہزاد کا بیان بہت ضروری ہے جس کے لیے ان سے رابطے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کے نوٹس لینےکے بعد حکومت سندھ نے ڈاکٹر شہزاد علی پر ہونے والے مبینہ تشدد اور اہم ریکارڈ ضائع کیے جانے پر سینئر ترین ڈی آئی جی طاہر نوید کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی ہے جو 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کریگی۔ جیونیوز کے رابطہ کرنے پر ڈی آئی جی ویسٹ طاہر نوید نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر شہزاد علی سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم تاحال اس میں کامیاب نہیں ہوپائے ہیں، جیسے ہی ان سے رابطہ ہوگا اور ان کا بیان ریکارڈ کرلیا جائے گا تو اس کے بعد ہی کوئی حتمی بات بتائی جاسکے گی۔ دوسری جانب ڈاکٹر شہزاد علی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری اور اسپیشل سیکریٹری اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور کچھ دیر میں فیصلہ کیا جائے گا کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہوگا۔