10 مارچ ، 2015
اسلام آباد....... تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے عالم اسلام کی لیڈر شپ کا دعویٰ کرنے والے سعودی عرب ا ور ایران سمیت تمام مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ’’دشمن اسلام‘‘ اور ’’ضد انقلاب‘‘ کے لیبل ایک طرف رکھ کر اپنے ممالک میں اپوزیشن قوتوں پر سختیاں ختم کریں ،حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں جیلوں میں بند لوگوں کو رہا کریں ،عوام کو انکے حقوق کی ادائیگی یقینی بنائیں اور انہیں آزادی کیساتھ زندگی بسر کرنے کی اجازت دے دیں تو نہ صرف انکی عزت دوبالا ہو سکتی ہے بلکہ دہشتگردی کا قلع قمع اور بد نام زمانہ تنظیم داعش کو بھی ملیا میٹ کیا جا سکتا ہے بصورت دیگر مزید مشکلات اور مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑے گا ۔یہ بات انہوں نے ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میںاسپیکر ٹی این ایف جے سید بو علی مہدی اور ملک علی فرقانی کی سرکردگی میںشہدائے سانحہ شکار پور کے چہلم میں شرکت کرنیوالے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر وفد نےانھیں اپنے دورہ سندھ کی رپورٹ بھی پیش کی ۔علامہ موسوی نے واضح کیاکہ اسلام مقدس دین ہے جس کے آثار ،شعائر اور مشاہیر کو قابل احترام گردانا گیا ہے ،پہلی جنگ عظیم کے بعد خلافت عثمانیہ کے حصے بخرے کر دیئے گئے جس میں سارا کردار لارنس آف عربیہ نے ادا کیا اور پورا جغرافیہ تبدیل کر دیا۔انہوںنے اس امر پر گہرے افسوس کا اظہار کیا کہ آج بھی مسلم ممالک میں مسلمانوں ہی کے ہاتھوں مقامات مقدسہ کو تباہی سے دوچار کیا جا رہا ہے ، مگر عالم اسلام کے مفتیان گرامی کو جیسے سانپ سونگھ گیا ہے ، اب جبکہ شہر نمرود اور شہر حضر میں موجود آثار کو تباہ کیا گیا ہے عجیب بات یہ ہے کہ حکومت سعودیہ اورجامعہ الازہر مصرنے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ علامہ موسوی نے کہا کہ یہ بات سب کے علم میں ہے کہ داعش کے عزائم میں ایسی خلافت کا قیام ہے جس میں پاکستان ،ایران ،مشرق وسطیٰ ،سعودی عرب اور دیگر ممالک شامل ہیں ۔انہوںنے کہا کہ حکومت پاکستان کے سعودی عرب سے گہرے مذہبی ،سیاسی ،ثقافتی تعلقات کی ابتداء پاکستان کے وجود میں آتے ہی ہو گئی تھی اور اسوقت پاکستان چونکہ ایٹمی قوت اور مضبوط ترین پروفیشنل طاقتور ملک ہے ،اس سے پہلے بھی سعودیہ کی دفاعی ضروریات کو پاکستان نے پورا کیا ہے ۔قائد ملت جعفریہ نے کہا کہ اسوقت دنیا بھرکو دہشتگردی ،قتل و غارتگری ،خود کش حملوں اور دھماکوں کا سامناہے ،شاہ عبد اللہ کے بعد تخت نشین ہونیوالے شاہ سلمان نے پاکستان سے مدد مانگی ہے نیک کاموں میں مدد کرنی بھی چاہیے لیکن وزیر اعظم نواز شریف کو شاہ سلمان کو سمجھانا چاہیے کہ ہمیں سرفرازی سے ہمکنا ر ہونے القدس کو بازیابی ،کشمیر و فلسطین کے مسائل کے حل اور مسلم ریاستوں کو عالمی دہشتگردوں سے بچانے کیلئے شرط اولین کے طور پرآثار قدسیہ کی عزت رفتہ کی بحالی ،جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی تعمیر نو اور وسعت کے نام پر آثا ر قدسیہ کو مٹانے کی روش ترک کرنی ہوگی،کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبورسعودی عوام کو آزادی اور حقوق کی برابر کی سطح پر ادائیگی یقینی بنانا ہو گی۔