01 مئی ، 2015
کراچی.......جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم حرمین شریفین کےدفاع کےلیے تیار ہے، پاکستان اورسعودی عرب کی دوستی ہرامتحان پرپورا اترےگی۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کراچی میں دفاع حرمین شریفین ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اور امت مسلمہ تحفظ حرمین شریفین کیلئےسعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،امت مسلمہ آج مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے ملازمین کاتحفظ ہمارا منشور ہے، اسرائیل نے فلسطین اور قبلہ اول پر قبضہ کر رکھا ہے،پاکستان اورسعودی عرب کی دوستی ہرامتحان پرپورااترےگی۔مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےمظلوم طبقےکےحقوق کیلئے جےیو آئی میدان میں ہوگی،امت مسلمہ کوغلام بنانےکیلئےعالمی سطح پرسازشیں ہوئیں،جےیوآئی(ف)مزدورطبقےاورکسان کےحقوق کادفاع کرےگی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج یمن میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ملکوں پر قبضہ کرنے کیلئے تھی،ہم نےکہا تھا اس جنگ میں مت جاؤ یہ امت مسلمہ کے خلاف ہے،یہ جنگ لوگوں کوآپس میں لڑانے کے لیے ہے،ہمیں سوچنا ہوگاکہ اس جنگ نے ہمیں کہاں پہنچایا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اکیسویں ترمیم کی کوئی وقعت نہیں، اسےدینی مدارس کے خلاف لایا گیا ہے،آج پارلیمان کو بھی دینی مدارس کے خلاف استعمال کیا گیا، امریکا اور عالمی قوتوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی 3ماہ میں ختم کردیں گے، کسی امتیازی قانون کو ماننے کے لیے تیار نہیں، اکیسویں ترمیم امتیازی قانون ہے، مذہب اوردینی مدارس کے خلاف ہے، دہشت گردی کیا ختم ہوتی وہ آگ بھڑکی جوعراق اوردیگر ممالک تک جاپہنچی،یہ جنگ کسی کی آزادی کیلئےنہیں بلکہ مسلمانوں کوغلام بنانےکیلئے تھی۔ انہوں نے ڈاکٹر خالدمحمود کے قتل کے حوالے سے کہا کہ خالدمحمود کے قاتلوں کو آج تک عدالت میں پیش نہیں کیا جا رہا،افغان مہاجروں کیلئے قانون علما کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔