17 ستمبر ، 2015
کراچی.......کراچی میں جناح اسپتال کے ملازمین کا احتجاج چار دن بعد بھی ختم نہیں ہوا۔ انتظامیہ نے ہیلتھ الاؤنس دینے پر مشروط آمادگی ظاہر کی تو احتجاج کرنے والے دو دھڑوںمیں تقسیم ہوگئے۔
او پی ڈی بند، آپریشن تھیٹر بند، لیب بند، اور مختلف وارڈز میں مریضوں کی دیکھ بھال بھی بند،یہ ہولناک نقشہ ہے کراچی کے سب سے بڑے اسپتال جے پی ایم سی کا۔ اس غیر صحت مند سناٹے کی وجہ پیرا میڈیکل اسٹاف کا احتجاج ہے جنہوں نے ہیلتھ الاؤنس نہ ملنے پر کام بند کررکھا ہے۔
ہیلتھ الاؤنس کی قدرو قیمت ہے ایک بنیادی تنخواہ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایک بنیادی تنخواہ پیشہ ورانہ ذمے داریوں سے زیادہ ہے اور کیا اس کیلئے اسپتال میں ہر روز ہونے والے 100آپریشنزملتوی اور تین ہزار مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگائی جاسکتی ہیں۔
انتظامیہ نے سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر سعید احمد کی سربراہی میں پیرا میڈیکل اسٹاف سے مذاکرات کئے اور ہیلتھ الاونس کی ادائیگی کو عدالتی فیصلے سے مشروط کردیا، مذاکرات کے بعد پیرا میڈیکل اسٹاف دو دھڑوں میں بٹ گیا، ایک گروپ کام پر واپس آنے کیلئے رضامند ہے جبکہ دوسرے نے احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔