پاکستان
18 نومبر ، 2015

کراچی ، غسل میت، کفن اور تدفین کی سہولت کے ساتھ نیا سردخانہ قائم

کراچی ، غسل میت، کفن اور تدفین کی سہولت کے ساتھ نیا سردخانہ قائم

کراچی …افضل ندیم ڈوگر…موت اچھی تو نہیں لگتی مگر برحق ہے۔مرنے کے بعد میت کے غسل، کفن اور تدفین جیسے مراحل۔۔ کراچی میں زندگی کی مشکلات میں گھرے شہریوں کے لئے آسان نہیں۔ خاص طور پر کثیر المنزلہ عمارتوں کے فلیٹس کے مکینوں کے لئے یہ مرحلہ بہت مشکل ہوتا ہے۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب زندہ رہنے کے لئے پانی جیسی نعمت کا حصول مناسب نہ ہو تو غربت کا شکار شہریوں کے لئے میت کو مذہبی اور مناسب طریقے سے غسل دینے کا عمل سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ یہاں تک کہ شہریوں کو معمول سے ہٹ کر مختلف تدبیریں کرنا پڑتی ہیں تاکہ جہان فانی سے کوچ کر جانے والے شہری اپنے پیارے کو مذہبی طور طریقوں سے سپرد خاک کر سکیں۔

اس کے لئے کراچی میں سرکاری یا مقامی حکومت کی طرف سے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں۔ کچھ برادریوں، مذہبی اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے انفرادی طور پر ایسے انتظامات کئے جاتے رہے ہیں۔ اسی طرح ایدھی فاوٴنڈیشن کے تحت میتوں کو غسل دینے اور کفن پہنانے کے مختلف سینٹرز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ہیں۔

ایدھی کی جانب سے کراچی کے داخلی علاقے سہراب گوٹھ میں کئی سالوں سے صرف ایک سردخانہ تھا، ماضی قریب میں شہر میں دہشت گردی بڑھی یا اموات میں اضافہ ہوا تو چند سال قبل ایدھی فاوٴندیشن نے اس سرد خانے کو وسعت دے دی تھی لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس سال گرمی کی شدت سے شہریوں کی اموات سیکڑوں تک پہنچیں تو ایدھی کے سردخانے یا اسپتالوں کے مردہ خانوں میں میتوں کے لئے جگہ کم پڑ گئی تھی اور گرمی سے موت کی وادی میں جانے والے کئی افراد کی میتیں بھی خراب ہوگئی تھیں۔

شاید رمضان چھیپا کو اس وقت احساس ہوا یا اولڈ سٹی ایریا، صدر، ڈیفنس، کلفٹن، پی ای سی ایچ سوسائٹی، بہادر آباد، کورنگی، محمود آباد، گارڈن، لیاری، کیماڑی، سولجر بازار، شارع فیصل اور اس کے دیگر قریبی علاقوں کے مکینوں کی سہولت کے پیش نظر خیال آیا کہ اس اہم ضرورت کا انتظام گورا قبرستان کے قریب چھیپا ویلفیئر کی جانب سے بھی کردیا گیا۔

کراچی کے معروف سماجی خدمت گار رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ میت کو مناسب ماحول اور مذہبی طریقے سے غسل دینا، خوشبویں چھڑکنے کے بعد میت کو کفن پہنانا ان کی برسوں کی خواہش تھی جس کے لئے وہ سالوں سے کوششوں میں لگے ہوئے تھے۔ ان کا یہ خواب اب 100 میتیوں کے لئے خوشبووٴں سے معطر سردخانے اور صاف ستھرے ماحول میں قائم غسل خانے کی تکمیل کی صورت میں پورا ہوچکا ہے۔

رمضان چھیپا نے” جنگ “کو بتایا کہ نیا سرد خانہ کچھ عرصہ پہلے قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد کراچی میں خدانخواستہ شہریوں کی اموات بڑھ جانے یا دہشت گردی کے خدشات کا تاثر دینا ہرگز نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کے وسط میں اس کی سالوں سے ضرور تھی۔ اس علاقے میں موجود جناح، سول اسپتال کے علاقے کئی نجی اسپتالوں میں انتقال کرجانے والے انسانوں کے لواحقین کی سہولت کے لئے ایسا کیا گیا ہے۔

رمضان چھیپا کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیگر سرد خانوں یا غسل میں گرانی بھی زیادہ ہے۔ چھیپا سرد خانے میں ادائیگی کے خواہاں شہریوں کے لئے میت کو ایک دن کے لئے سرد خانے میں رکھنے کے چارجز 500 روپے مقرر کئے گئے ہیں۔ غسل کے لئے چارجز 250 روپے اور کفن کے لئے 250 روپے مقرر کئے گئے ہیں جبکہ شہر سے باہر میت لے جانے کے لئے تابوت کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لئے میت بکس محض 2500 روپے میں فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے واضع کیا کہ لاوارث میتوں یا ایسے افراد جو اخراجات برداشت نہیں کرسکتے ان کے لئے یہ تمام سہولیات مفت میں ہیں۔

گھروں میں انتقال کرجانے والے افراد کی میت کو چھیپا سردخانے تک لانے اور واپس گھر پہنچانے کے لئے بھی سروس بھی فراہم کی جاتی ہے۔

مزید خبریں :