19 نومبر ، 2015
واشنگٹن......... ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ افغانستان میں تعمیر نو کی امریکی کوششیں بدعنوانی اور مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ضائع جا رہی ہیں۔
افغانستان میں تعمیر نو کیلئے امریکا کے خصوصی انسپکٹر جنرل جان سکوپکو نے کہا کہ امریکا نے افغانستان میں اپنی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران افغانستان کی تعمیر نو کیلئے 10کھرب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی ہے اور اپنے 2200فوجیوں کی جانیں گوائی ہیں لیکن یہ کوششیں ضائع ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔
مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں ڈالر کے خرچے سے ایسی عمارات تعمیر کی جا رہی ہیں جن کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان کو خوشحالی کے راستے پر گامزن ہونا ہے اور اس ملک کی تعمیر نو کیلئے اب تک کی گئی کوششوں سے استفادہ کرنا ہے تو بدعنوانی کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔
جان سوپکو کے ادارے کی طرف سے کچھ دن قبل جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہاگیا تھا کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج نے ملک کے شمالی علاقے میں ایک گیس مشین کی تعمیر پر 4کروڑ 30لاکھ ڈالر خرچ کئے حالانکہ یہ گیس اسٹیشن صرف 5لاکھ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا جاسکتا تھا۔
اسی طرح امریکی فوج نے افغان صوبہ ہلمند میں ایک بڑے فوجی ہیڈ کوارٹر کی تعمیر شروع کی تاہم بعد میں آنے والے ایک جنرل نے اس عمارت کو غیر ضروری قرار دیدیا اور اس منصوبہ پر امریکی شہریوں کے ٹیکس سے حاصل ہونے والے 3کروڑ 60لاکھ ڈالر ضائع کر دیئے گئے ۔