25 نومبر ، 2015
سیؤل.........امریکا اور جنوبی کوریا نے جوہری تعاون کے باہمی معاہدے کی توثیق کر دی ہے جنوبی کوریا کی وزرات خارجہ کے مطابق اس معاہدے پر دونوں ممالک 4سال سے مذاکرات کر رہے تھے۔
رواں سال اپریل میں اس معاہدے کے بینادی اصولوں پر اتفاق کر لیا گیا تھا اور اب اسکو جزیئات سمیت حتمی شکل دے کر اس پر دستخط کر دے گئے ہیں۔
نیا معاہدہ 1977میں ہونے والے معاہدے کی جگہ لے گا۔ جنوبی کوریا توانائی کے مقاصد کے حصول کے لیے یورنیم کی افزودگی کا خواہاں تھا جو اس معاہدے کے بعد ممکن ہے، اٹیمی ہتھیار نہ رکھنے والے ملک جنوبی کوریا اپنے خطے میں امریکا کا سب سے قریبی اتحادی تصور کیا جاتا ہے ۔