24 دسمبر ، 2015
واشنگٹن........کمپیوٹر سافٹ ویئر میں خرابی کی وجہ سے امریکا میں 32 سو قیدیوں کو وقت سے پہلے رہائی مل گئی ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سافٹ ویئر کی خرابی نے امریکی ریاست واشنگٹن میں اچھا رویہ رکھنے والے قیدیوں کی سزا میں کمی کے بارے میں جو حساب لگایا گیا وہ غلط ثابت ہوا۔
2002 میں ایک عدالت نے حکم دیا تھا کہ اگر جیل میں قیدی قواعد و ضوابط کے مطابق زندگی گزارے تو اس کواسکے پلس پوائنٹس میں ڈال دینا چاہیے۔سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جلد رہائی پانے والے بہت سے قیدیوں کو سافٹ ویئر کی غلطی کی وجہ سے اپنی سزا پوری کرنے کے لیے پھر سے جیل جانا پڑے گا۔
واشنگٹن کے گورنر جے انسلے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا’مجھے یہ جان کر بہت مایوسی ہوئی ہے کہ یہ مسئلہ 13 سال سے جاری ہے لیکن اس کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا۔واشنگٹن میں اصلاح کے محکمے نے کہا ہے کہ 2012ءمیں اسے اس مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جب متاثرین میں سے ایک قیدی کے خاندان کو پتہ چلا کہ سزا پانے والے ایک شخص کی رہائی وقت سے پہلے ہوئی تھی۔
تاہم اس کے باوجود خرابی والے سافٹ ویئر کو اس وقت تک ٹھیک نہیں کیا گیا جب تک محکمہ تصحیات میں نئے سربراہ کا تقرر نہیں کیا گیا،نئے سربراہ نے ہی اس بات کا احساس کیا کہ یہ معاملہ کتنا سنگین ہے۔مقامی پولیس اب ان قیدیوں کو جمع کر کے سزا مکمل کرنے کے لیے جیل واپس لانے کی کوششوں میں ہے جو سافٹ ویئر کی غلطی کی وجہ سے سزا پوری کرنے سے پہلے رہا کر دیے گئے تھے۔