پاکستان
30 مئی ، 2012

بجلی کا بدترین بحران اور لوڈشیڈنگ، کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے

بجلی کا بدترین بحران اور لوڈشیڈنگ، کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے

لاہور… ملک میں بجلی کا بدترین بحران برقرار ہے اور شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف آج بھی مختلف شہروں میں ہڑتال اور مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ ملتان کے چوک گھنٹہ گھر میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بند کردی۔فیصل آباد کے سول لائن میں احتجاجی مظاہرین فیسکو کے دفتر میں گھس گئے اوردفتر کا سامان ،کھڑکیوں کے شیشے ،اور دروازے توڑ ڈالے۔ دفتر میں موجود ملازمین نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔۔ سمن آباد میں شہریوں اوراسکول کیبچوں نے احتجاج کیا۔فیصل آباد میں ہی پرنٹنگ پریس مارکیٹ کے دکانداروں نے ریلی نکالی اور چوک گھنٹہ گھر میں احتجاج کیا اور زبردستی دکانیں بند کرادیں۔ چیچہ وطنی میں تاجروں کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے۔ تاجروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا اور ٹائر جلاکر سڑکیں بلاک کردیں۔ آزادکشمیر کے ضلع کوٹلی میں بھی تاجروں اور شہریوں نے دوسرے روز بھی ہڑتال کی۔ کوٹلی شہر میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلائے۔ ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز کی کشیدگی کے بعد سرکاری و غیر سرکاری ادارے بندکر دئیے ہیں۔امن و امان قائم رکھنے کے لئے آزادکشمیر کے دیگر اضلاع سے بھی پولیس کی نفری کوٹلی پہنچ گئی ہے۔ بنوں پریس کلب کے سامنے تاجروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ20 سے 22گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پینے کے پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے اور کارروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔ ادھر جعفر آباد اور نصیر آباد میں بجلی کی طویل بندش کے خلاف شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جعفر آباد کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔ جعفرآباد اورنصیرآباد میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف با لآخر شہری سڑکوں پر نکل آئے۔اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دے کر مظاہرہ کیا۔مظاہرہ شہری اتحاد کے صدر محمد کلیم کھوسہ کی قیادت میں کیا گیا جس میں تاجر برادری بھی شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر دفتر پر دھرنا دے کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیامت خیز گرمی میں جعفرآباد اور نصیراباد میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20، گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔ جس سے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس کا فوری طور پر تدارک نہ کیا گیا تو کیسکو آفس کا گھیراوٴ کرکے احتجاج کریں گے۔

مزید خبریں :