12 فروری ، 2016
اسلام آباد......چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وفاقی حکومت کو 15 روز تک مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی مہلت دے دی۔
چیئرمین سینیٹ نے اپنی رولنگ میں قرار دیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس مقررہ مدت میں نہ بلوانا آئین کی خلاف ورزی ہے،وفاقی حکومت آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے جو آئینی انتشار پھیلا سکتی ہے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلائے جانے پر رولنگ دی۔ اراکین سینیٹ کی جانب سے اٹھائے گئے اس اہم مسئلے پر چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ اجلاس کے دوران اپنی رولنگ محفوظ کی تھی۔
چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا آخری اجلاس 18 مارچ 2015 کو منعقد ہوا۔ ائین کے تحت کونسل کا اگلا اجلاس جون 2015 کو منعقد ہونا چاہئے تھا، تاہم 331 دن گزر جانے کے باوجود مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس منعقد نہیں ہوا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے اور وفاقی حکومت اس آئینی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے قرار دیا ہے کہ وزیر اعظم خود کسی معاملے کا فیصلہ کرکے مشترکہ مفادات کونسل میں منظوری کیلئے نہیں بھیج سکتے،نہ ہی وفاقی کابینہ مشترکہ مفادات کونسل کو دیے گئے اختیارات کا استعمال کر سکتی ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے حکومت کو رولنگ کے بعد 15 روز کے اندر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آئینی انتشار سے بچنے کے لئے آئین پر عمل کیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی قرار دیا کہ 15روز گزرنے کے بعد بھی مشترکہ مفادات کونسل کا اجلا س نہ بلایا گیا تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔