Time 25 مئی ، 2025
صحت و سائنس

ڈپریشن سے جسم پر مرتب ہونے والے بڑے منفی اثر کا انکشاف

ڈپریشن سے جسم پر مرتب ہونے والے بڑے منفی اثر کا انکشاف
ڈپریشن موجودہ عہد میں بہت تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے / فائل فوٹو

ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اب ڈپریشن کے شکار افراد کو ہونے والے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

جرنل سائیکولوجیکل میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن کے نتیجے میں دماغی ساخت تبدیل ہوتی ہے اور دماغ کی عمر معمول سے زیادہ تیزی سے بڑھنے لگتی ہے۔

دماغی عمر کی رفتار بڑھنے سے اہم دماغی افعال جیسے یادداشت اور دیگر تنزلی کا شکار ہوتے ہیں، جبکہ الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن سے دماغی عمر کی رفتار بڑھ جاتی ہے اور ان کے دماغ حقیقی عمر سے زیادہ عمر کا نظر آنے لگتا ہے۔

اس تحقیق میں 670 افراد کے دماغی اسکینز کیے گئے جن میں سے 239 افراد ڈپریشن کے شکار تھے۔

ان کی دماغی عمر کا تعین دماغی خظوں کی موٹائی سے کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کے شکار افراد کا دماغ زیادہ عمر کا نظر آنے لگتا ہے۔

درحقیقت ڈپریشن سے دماغی ساخت خاص طور پر بائیں جانب کے خطوں میں تبدیلیاں آتی ہیں اور وہ نمایاں حد تک پتلے ہو جاتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسا دماغی نیورو ٹرانسمیٹرز کی سطح میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ نیورو ٹرانسمیٹرز مزاج اور دماغی افعال کے لیے اہم ہوتے ہیں اور جب کوئی فرد ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے تو ان نیورو ٹرانسمیٹرز کی سطح عدم توازن کا شکار ہو جاتی ہے جس کے باعث دماغی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

اسی طرح مخصوص جینز بھی متاثرہ خطوں میں زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں جس سے بھی دماغی عمر کی رفتار تیز ہو جاتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ ضروری ہے کہ جسم کی طرح دماغی صحت کو بھی اہمیت دی جائے اور ڈپریشن جیے مرض سے خود کو بچانے کی کوشش کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ ڈپریشن سے صرف مزاج پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ جسمانی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

مزید خبریں :