پاکستان
12 فروری ، 2016

پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ، ارکان ناخوش

پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ، ارکان ناخوش

لاہور......پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ اور وزراء کے سوا ارکان اور پارلیمانی سیکرٹریزکی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا ترمیمی بل متفقہ طور پرمنظور کرلیا۔

تنخواہوں میں تقریباً سو فیصد اضافہ پانے والے ارکان پھر بھی ناخوش ہیں، کہتے ہیں تنخواہ اب بھی دوسرے صوبوں کے ارکان سے کم ہے۔

پنجاب اسمبلی میں عوامی نمائندگان پنجاب بل پیش کیا ہوا، حکومت اور اپوزیشن ارکان اختلافات بھلا کر ایک ہوگئے، انہوں نے ثابت کر دیا کہ کم ازکم تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر اُن میں اختلاف کی گنجائش نہیں۔

بل کی منظوری کے بعد ارکان اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ 45 ہزار سے بڑھا کر 83 ہزار روپے یعنی یکدم 38 ہزار روپے اضافہ، پارلیمانی سیکرٹری کی تنخواہ 76 ہزارسے بڑھا کر 97 ہزار روپے مقرر،یعنی 21 ہزار روپے کا اضافہ، یہی نہیں بلکہ اضافےکا اطلاق یکم جولائی2015ء سےہے،مطلب سات مہینے کے بقایا جات بھی، جو بنتے ہیں 8کروڑ 16 لاکھ روپے،جی ہاں!، معزز ارکان پھر بھی ناخوش!!

ارکان اسمبلی کا ٹی اے، ڈی اے پانچ روپے فی کلومیٹرسے بڑھا کر 15روپے کرنے کے علاوہ ٹیلیفون اور یوٹیلٹی الاؤنس میں بھی سو فیصد اضافہ کر دیا گیا۔

ارکان کا مؤقف ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ 2006ء کے بعداب کیا گیا ہے، اس اضافے کے باوجود تنخواہیں دوسرے صوبوں سے اب بھی کم ہیں۔

مزید خبریں :