پاکستان
07 جون ، 2016

ڈرون حملہ خودمختاری کے خلاف ہے،سیاسی و عسکری قیادت

ڈرون حملہ خودمختاری کے خلاف ہے،سیاسی و عسکری قیادت

 


اعلیٰ فوجی اور سول قیادت نے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کو ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی اور افغان امن عمل پر وار قرار دیا ہے،ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں کی سازشوں کو ناکام بنانے، قومی مفادات اور پاک چین اقتصادی راہداری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔


جی ایچ کیو میں منعقدہ قومی سلامتی کے امور پر اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان دشمن خفیہ ایجنسیوں کی سازشون کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،قومی مفادات کا تحفظ ہر قیمت پر کیا جائے گا،داخلی معاملات میں مداخلت پر عدم برداشت کی پالیسی اپنائی جائے گی،ڈرون حملہ ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، ڈرون حملے سے پاک امریکا تعلقات اور افغان امن عمل متاثر ہوا ہے۔


اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی اور اعلیٰ عسکری قیادت کے علاوہ و زیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیر اور معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی شرکت کی۔


اجلاس میں ملک کو درپیش داخلی و خارجی خطرات اور سیکیورٹی کے معاملات بشمول پاک چین اقتصادی راہداری کی سلامتی پر تفصیلی غور کیا گیا، اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضر ب عضب کی کامیابیوں کے تسلسل کوبرقراررکھنے اور اِسے دیرپا بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔


شرکاء نے خطے میں رونما ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کا جائزہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے والی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔


اجلاس میں 21مئی کے امریکی ڈرون حملے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سالمیت اورخودمختاری کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا گیا اور واضح کیا گیا کہ امریکی اقدام سے پاک امریکا باہمی اعتماد اور افغان مفاہمتی عمل کو شدید دھچکا لگا ہے۔


اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی مفادات کا ہرقیمت پر تحفظ اور داخلی امور میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید خبریں :