19 جولائی ، 2016
وفاقی وزیر احسن اقبال کہتے ہیں کہ سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے کوئی اتھارٹی بنانے کی ضرورت ہے، نہ ہی چین یا کسی پاکستانی ادارے نے ایسا کوئی مطالبہ کیا ہے۔
پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے حوالے سے ہر 15 روز بعداہم اجلاس ہوتا ہےجس میں فوج سمیت 14 متعلقہ اداروں کے حکام شریک ہوتے ہیں،اس نوعیت کے ایک اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک اتھارٹی بنانے کا کوئی مطالبہ ہوا، نہ کسی ادارے کے ساتھ اختلافات ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک کے لیے ایک اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن بھی بنایا گیا ہے ،گزشتہ سال وفاقی حکومت نے 10 ارب روپے کا خصوصی فنڈ مختص کیا،سی پیک منصوبہ 2030ء تک چار مرحلوں میں مکمل ہونا ہے، چینی حکومت نے عمل درآمد کے نظام پر کبھی کوئی شکوہ نہیں کیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہا کہ سازش کے تحت سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں، اسے مکمل کرنے کے لیے سویلین قیادت میں اتنی ہی صلاحیت موجود ہے جتنی کسی بھی اور ادارے میں، ایٹمی پروگرام اس کی واضح مثال ہے۔