پاکستان
19 جولائی ، 2016

ضمانت مسترد ہونے کے پیچھے غیر معمولی دباؤ ہے، ایم کیو ایم

ضمانت مسترد ہونے کے پیچھے غیر معمولی دباؤ ہے، ایم کیو ایم

 


ایم کیو ایم کے کنور نوید کا کہنا ہے کہ وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے پیچھے غیر معمولی دباؤ ہے،جج صاحبہ نے کہا کہ جے آئی ٹی میں ایسی چیزیں ہیں کہ وہ مجبوراً ضمانت مسترد کر رہی ہیں۔


متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں نے کہا ہےکہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو گرفتار کرکے وفاداری تبدیل کراسکتے ہیں وہ بیوقوفوں کی جنت میں رہتے ہیں،جب تک ہر ادارے کا احتساب نہیں ہوگا پاکستان کا نقصان ہوتا رہے گا۔


ایم کیوایم کے رہنما عامر خان اور کنورنوید جمیل و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ آپریشن کے دوران ہمارے 61 کارکنوں کو گرفتاری کے بعد ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے اوراب بھی 120کارکنان لاپتاہیں،آج کی گرفتاری بھی اسی کا تسلسل ہے،وسیم اختر اور رؤف صدیقی نہ صرف منتخب نمائندے ہیں بلکہ انکم ٹیکس دہندہ ہیں، جے آئی ٹیز پاکستان بنانے والی کی اولادوں کودبانے کے لئے بنائی جارہی ہیں،کیس کی سماعت کیلئے وسیم اختر لندن سے 18تاریخ کو کراچی پہنچے۔


ان کا کہنا تھاکہ ایجنسیوں کا کام سیاست کرنا اور پوسٹر لگانا نہیں ہے بلکہ سرحدوں اور ملک کی حفاظت کرنا ہے، رینجرز کو اختیارات کے لیے قانون سازی میں بڑھ چڑھ کر حمایت کی اور ایم کیو ایم ملک میں امن چاہتی ہیں، جرائم کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن کو ایم کیو ایم کے خلاف تبدیل کیا گیا ہے،کراچی اور سندھ میں رہنے والے مہاجروں پر ہی مظالم نہیں کئے بلکہ جرائم کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کی گئیں جس کا ثبوت امجد صابری کا قتل اور اویس شاہ کا کراچی سے اغوا ہونا ہے۔


ان کا کہنا تھاکہ عدالت کی تحویل میں ہوتے ہوئے آفتاب احمد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو گرفتار کرکے وفاداری تبدیل کراسکتے ہیں وہ بیوقوفوں کی جنت میں رہتے ہیں، عمران خان نے اپنے اسپتال میں طالبان کے اہم رہنما کے علاج کا تسلیم کیا لیکن عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور لگتا ہے اس آپریشن کا نشانہ صرف اردوبولنے والے ہیں، راستے میں رینجرز کی درجنوں چیک پوسٹیں ہیں انہیں چیک کیوں نہیں کیا گیا، کیا یہ ان کے سہولت کار نہیں ہیں اور جب تک ہر ادارے کا احتساب نہیں ہوگا پاکستان کا نقصان ہوتا رہے گا۔

مزید خبریں :