پاکستان
13 جون ، 2012

خیبر پختون خوا میں اسلحہ کلچر ،امن و امان کی خراب صورتحال کا سبب

پشاور…خیبر پختون خوا میں امن وامان کی خراب صورت حال کا ایک سبب اسلحہ کلچر بھی ہے۔ صوبہ میں اسلحہ ساز فیکٹریوں کی تعداد 300تک پہنچ گئی۔ رواں سال 250اسلحہ ساز فیکٹریوں کو لائسنس جاری کئے گئے۔ امن ومان کی خراب صورتحال کے باعث خیبر پختون خوا میں اسلحہ رکھنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اس وقت صوبے میں 40لاکھ سے زیادہ قانونی اسلحہ موجود ہے۔ صرف گذشتہ ایک سال کے دوران پشاور کی ضلعی انتظامیہ کو اسلحہ لائسنس کی 25 ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔ جن میں سے 9600 لائسنس جاری کئے گئے۔سراج احمد ڈی سی او پشاور کے مطابق گذشتہ سال تک صوبے میں اسلحہ ساز فیکٹریوں کی تعداد 50 تھی۔ رواں مالی سال کے دوران محکمہ داخلہ نے 250 نئے کارخانوں کو اسلحہ بنانے کے لائسنس جاری کیے۔ اسلحہ سازی کی صنعت سے حکومت کو 10کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔ جس میں آئندہ سال 50فیصد اضافہ ہو گا۔اسلحہ ڈیلروں کے مطابق پستول اور شارٹ گنز کی خریداری میں دو گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ مارکیٹ میں 30بور پستول کی طلب سب سے زیادہ ہے۔ جبکہ9 ایم ایم پستول بھی زیادہ خریدے جا رہے ہیں۔ اسی طرح 12بور بندوق کی مانگ بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :