17 اگست ، 2016
سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم رہنما عامر خان کی درخواست ضمانت پر رینجرز کے وکیل نے کہا ہے کہ نائن زیرو سے ملنے والا اسلحہ دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہوتاتھا، عامر خان نے سیکیورٹی انچارج ہونے کااعتراف کیا، ضمانت خارج کرکے جیل بھیجا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے رہنما ایم کیو ایم کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست پر سماعت 8ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئےرینجرز کے وکیل سے مزید دلائل طلب کرلئےہیں۔
عامر خان کی ضمانت پر رہائی کے خلاف رینجرز کی درخواست کی سماعت پر رینجرز کے وکیل کا کہناتھا کہ گزشتہ سال مارچ میں رینجرز نے نائن زیرو سے 26انتہائی خطرناک ملزمان کو گرفتار کیا تھا،ولی بابر قتل میں سزا یافتہ ملزم فیصل موٹا سمیت دیگر نےنائن زیرو میں پناہ لے رکھی تھی۔
وکیل کے مطابق عبید کے ٹو اور دیگر سنگین وارداتوں میں مطلوب ملزمان بھی نائن زیرو پر روپوش تھےجبکہ جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم کے ربرو عامر خان نے نائن زیرو کاسیکیورٹی انچارج ہونے کا اعتراف بھی کیا، جس کے بعدجے آئی ٹی کی سفارش پر عامر خان کیخلاف دہشتگردوں کو پناہ دینے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر رینجرز کے وکیل سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔