07 دسمبر ، 2016
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ یہ تاثر کہ ضرب عضب میں صرف فوج کا کردار ہے، سیاسی جماعتوں اور حکومت کا نہیں، درست نہیں، ہماری غیر ریاستی عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی پالیسی واضح ہے،ان عناصر کا شمالی وزیر ستان میں انفراسٹرکچر تقریباً تباہ ہو چکا ہے۔
سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں خارجہ پالیسی سے متعلق گائیڈ لائنز پر غور کیا گیا۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ غیر رجسٹرڈ اور بے قاعدہ مدارس بند کیے ہیں، گزشتہ10سال کے مقابلے میں ہم نے ڈھائی سال کے عرصے میں کافی زیادہ نتائج حاصل کئے، غیر ریاستی عناصر کے حوالے سے ہماری بلاتفریق پالیسی واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوستی نہیں ہو سکتی، لیکن تعلقات پرامن ہو سکتے ہیں،پٹھان کوٹ واقعے کے حوالے سے ہم نے بھارت سے مزید شواہد مانگے ہیں، تاکہ کیس کو آگے بڑھا سکیں، سارک ممالک کے جن لوگوں سے ملاقات ہوئی، انہوں نے سارک کانفرنس سبوتاژ کرنے کے حوالے سے بھارتی رویے کو منفی قرار دیا ۔
مشیر خارجہ نے بتایا کہ پوری افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم مغربی سرحد کو محفوظ بنا رہے ہیں، افغانستان کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں، اس حوالے سے پالیسی بھی مرتب کر رہے ہیں ۔
سرتاج عزیز نے یہ بھی کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ہمارے صرف چین سے اچھے تعلقات ہیں، پاک، روس تعلقات بڑھ رہے ہیں، ترکی اور مشرق وسطیٰ سے بھی اچھے ہورہے ہیں۔
ادھر وزارت خارجہ نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کُل بھوشن سے متعلق مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے منسوب بیان بے بنیاد ہے۔