17 فروری ، 2017
پنجاب پولیس کی تیز ترین کارروائی،لاہور دھماکے کے سہولت کار انوارالحق کو سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے دھر لیا۔
مبینہ سہولت کار کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے،عمر خالد خراسانی نے حکم دیا لاہور جاکر پولیس کو ٹارگٹ کرو، دھماکے کے دن مال روڈ پر ٹارگٹ دیکھا ،پھر خود کش جیکٹ لے کر واپس آئے ،خودکش جیکٹ تنظیم کے عارف نامی شخص نے پشاور سے پہنچائی، خود کش بمبار کا تعلق افغانستان سے تھا ،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کواب مقامی ہینڈلرنہیں مل رہے،اس مرتبہ باجوڑسے لےکرآئے۔
شہبازشریف نے ایوان وزیر اعلیٰ میںپریس کانفرنس کی، ان کا کہناتھاکہ مال روڈ پرخون کی ہولی کھیلنے والے دہشت گردوں اورسہولت کاروں کوپکڑ لیا ہے، اس کارنامے پر آئی جی پولیس اورسی ٹی ڈی سمیت دیگراداروں کو شاباش دیتےہیں، دہشت گردوں سے ایک ایک شہید کے خون کا بدلہ لیں گے۔
وزیر اعلیٰ کا کہناتھاکہ لاہوردھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی جو انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے، وزیر اعظم سے اپیل کرتےہیں کہ اس معاملے پر چاروں صوبوں کا اجلاس بلائیں، انہوں نے واضح کیا کہ فوجی عدالتوں کے قیام اورانکی مدت میں توسیع کی بھرپورحمایت کرتے ہیں ، فوج اوررینجرز سب ہمارے ادارے ہیں ، سپرگرینڈ آپریشن کی ضرورت ہوتو اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔
پریس کانفرنس کے دوران دہشت گردوں کےسہولت کار انوارکے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ پریس کانفرنس کےآغازمیں شہداکیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔