پاکستان
07 جولائی ، 2012

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے بھارتی دانشور اور ادیب پروفیسر رام پنیانی کی ملاقات

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے بھارتی دانشور اور ادیب پروفیسر رام پنیانی کی ملاقات

کراچی…آل انڈیا سیکولر فورم کے جنرل سیکریٹری ، انسانی حقوق کے علمبردار ،متعدد کتابوں کے مصنف ، صحافی ، دانشور ، بھارتی ادیب و پروفیسر رام پنیانی نے ہفتے کے روز ایک نمائندہ وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں رابطہ کمیٹی کی ڈپٹی کنوینر محترمہ نسرین جلیل ، ارکان کنور خالد یونس اور واسع جلیل سے ملاقات کی ۔پروفیسر رام پنیانی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں فیوڈل لارڈز کا بڑا عمل دخل ہے خصوصاً پاکستان میں فیوڈل لارڈز کلچر اور ذہنیت ابھی باقی ہے، انتہاء پسندی جمہوریت کیلئے خطرہ ہے ، مضبوط جمہوری پاکستان انتہاء پسندی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں فیوڈل لارڈز کا طریقہ کار تبدیل ہوگیا ہے تاہم بھارت میں ابھی بھی کچھ ریاستوں میں فیوڈل لارڈ ہے ۔ پاکستان میں فیوڈل ازم کے خاتمے میں وقت لگے گا ۔ نسرین جلیل نے پروفیسر رام پنیانی اور وفد کے ارکان کو بتایا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے نظریہ حقیقت پسندی اور عملیت پسندی پر عمل پیرا ہوکرفیوڈل ازم کے خاتمے کی بھرپوراور عملی جدوجہد کررہی ہے ۔ برصغیر اور پاکستان میں کوئی ایسا لیڈر نہیں جس کے مفادات نہ ہوں لیکن الطاف حسین بے لوث اپنے ملک اور قوم کی خدمت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 9/11کے بعد جب پاکستان میں اقلیت اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھ رہی تھی اس وقت الطاف حسین نے اقلیتی عوام کو یقین دلایا کہ وہ اپنے آ پ کو غیر محفوظ نہ سمجھیں اور اپنے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ان کے جان و مال کی حفاظت کریں۔انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں جتنے لوگ مارے جارہے ہیں وہ ایم کیو ایم کے کارکنان ہیں ، انہوں نے کہا کہ کراچی شہر وفاق کے خزانے میں 70فیصد ریونیو دیتا ہے اس کے باوجود اس شہر کے امن کو مسلسل تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس طرح کے عمل سے پاکستان کمزور ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ 1986ء میں بھی لسانی فسادات کرانے کوشش کی گئی لیکن الطاف حسین کی کوششوں سے اس سازش کا خاتمہ ہوا اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اس وقت بھی شہر میں پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردکراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں اور معصوم عوام کو قتل کررہے ہیں اور معصوم کارکنوں کی گردنیں تک کاٹ رہے ہیں اس کے باوجود قائد تحریک نے اپنے کارکنوں کو صبر سے کام لینے کی تلقین کی ہے ۔واسع جلیل نے پروفیسر رام پنیانی اور وفد کے ارکان کو بتایا کہ جب قائد تحریک جناب الطاف حسین نے کراچی یونیورسٹی میں اے پی ایم ایس او قائم کی توان کے پاس ایک نظریہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کو کام کرنے کا موقع ملا تو دنیا نے دیکھ لیا 2005ء سے 2008ء تک ایم کیوایم کے سٹی ناظم کراچی سید مصطفی کمال نے الطاف حسین کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے انتھک محنت سے کراچی شہر کو دنیا کے دوسرے بڑے شہرکا درجہ دلایا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کے ہر ایشو پرہر فورم پر آواز اٹھائی ہے ۔ ملاقات میں ۔ملاقات میں حق پرست صوبائی وزیر خالد بن ولید ، حق پرست ارکان اسمبلی اقلیت منوہر لال اور رشید خان ، ایم کیو ایم سی ای سی ( سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ) کے ارکان و متحدہ سوشل فورم کے انچارج لونگ خان چنہ اور جوائنٹ انچارج احمد سلیم صدیقی ، کرامت علی ، بی ایم کٹی، پاکستان انڈیا فورم کے پریزیڈنٹ اسد اقبال بٹ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان شمس الدین کے علاوہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ارکان بھی موجود تھے۔

مزید خبریں :