پاکستان
11 جولائی ، 2017

وزیراعظم کے استعفے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست پر اتفاق

پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سے ان کےچیمبر میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی جس میں شفقت محمود، شیریں مزاری اور پی پی کی روبینہ خالد بھی موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: شریف فیملی کے اثاثے آمدن سے زیادہ ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ

ذرائع کے مطابق اس دوران دونوں جانب سے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن کی دونوں جماعتوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر وزیراعظم سے استعفے کے لیے مطالبے کے لیے جلد ہی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

 خورشید شاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی رائے متفق ہے اور وزیراعظم کے استعفے کے لئے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جے آئی ٹی نے پاناما لیکس سے متعلق جامع اور مفصل رپورٹ دی ہے، اس رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف سیاسی اور اخلاقی جواز کھو چکے اس لئے انہیں اپنے قول کے مطابق عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ مسترد، حکومت کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

تحریک انصاف کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار سے بھی آج ٹیلی فون پر بات ہوئی اور انہیں نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ بھی پیش کیا جن کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی سے مشاورت کے بعد بتائیں گے، جب کہ اپوزیشن لیڈر سے بھی وزیراعظم کے استعفے پر بات کی جنہوں نے پارٹی مشاورت کا کہا ہے۔

ادھر تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے بھی میڈیا سے بات کی، جن کا کہنا تھا کہ حکمران طبقے نے پاکستان کی دولت کو لوٹ کر ملک سے باہر منتقل کیا، تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے تاہم اب ملک میں کرپشن کے تمام دروازے بند ہوگئے ہیں۔

 واضح رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے کل اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے جس کے مطابق شریف خاندان کے اثاثے آمدن سے زیادہ ہیں۔

 جب کہ حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کرکے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کیس کی مزید سماعت آئندہ پیر 17 جولائی کو کرے گی۔

مزید خبریں :