01 اکتوبر ، 2017
اسلام آباد: سینیٹ سے ترامیم کے ساتھ منظور ہونے والا انتخابات بل 2017 منظوری کے لیے پیر کو قومی اسمبلی میں دوبارہ پیش کیا جائے گا جس کی منظوری کے بعد سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
بل وزیر قانون قومی اسمبلی کے پانچ بجے شروع ہونے والے اجلاس میں رکیں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ سے ترامیم شدہ کلازز کو مرحلہ وار منظوری کے لیے ایوان میں پیش کریں گے۔
اسپیکر ووٹ پر ممبران کی گنتی بھی کرواسکتے ہیں جبکہ انتخابات بل کی کلاز کی منظوری کے لیے سادہ اکثریت درکار ہو گی۔
ممبران کی جانب سے ترمیم میں ترمیم لائی جا سکتی ہے، تاہم قومی اسمبلی کی جانب سے ترمیم منظور ہونے کی صورت میں بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں چلا جائے گا۔ لہذا بل کو فوری ایکٹ کی شکل دینے کے لازم ہے کہ قومی اسمبلی، بل کو سینیٹ سے منظور شدہ حالات میں ہی منظور کرے۔
انتخابات بل کی منظوری کے لیے ایوان کے ممبران کی سادہ اکثریت درکار ہو گی اور بل کی منظوری، ایوان میں اس وقت حاضر ممبران دیں گے۔
قومی اسمبلی سے سادہ اکثریت سے منظور ہونے کے بعد بل صدر مملکت کے پاس چلا جائے گا جن کے دستخط کے بعد انتخابات بل 2017 قانون بن جائے گا۔