05 اکتوبر ، 2017
کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی نے دعویٰ کیا ہےکہ شہر میں خواتین پر حملوں سے متعلق اہم گرفتار کرلی ہے۔
کراچی کے بعض علاقوں میں خواتین پر تیز دھار آلوں سے حملوں کی وارداتیں تواتر سے جاری ہیں اور حملہ آور اب تک پولیس کے ہاتھ نہیں آیا ہے۔
گزشتہ روز بھی اس نامعلوم حملہ آور نے گلشن اقبال اور اطراف کے علاقوں میں ایک گھنٹے کے دوران 3 خواتین کو زخمی کیا اور پھر اچانک غائب ہوگیا۔
پولیس اب تک اس معاملے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کرسکی ہے اور زبانی جمع خرچ میں مصروف ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو ملزم کی گرفتاری کے فوری احکامات دیئے ہیں اور گرفتاری پر انعام بھی مقرر کیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دی جس میں انہوں نے بتایا کہ خواتین پر حملے کرنے والا کوئی نفسیاتی کیس ہے جو ایسی حرکتیں کررہا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی نے دعویٰ کیا کہ اس کیس میں اہم گرفتار کرلی ہے اور عوام کو جلد خوشخبری دیں گے جب کہ شہری اطمینان رکھیں ان کی حفاظت کے لیے پولیس چوکس ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں خواتین پر حملوں کی وارداتیں گزشتہ ماہ گلستان جوہر سے شروع ہوئیں جو اب گلشن اقبال، نیپا چورنگی، محکمہ موسمیات تک پہنچ چکی ہیں جب کہ ان حملوں میں 15 خواتین زخمی ہوچکی ہیں۔