05 نومبر ، 2017
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین نے برطانیہ میں اپنی 12 ایکڑ کی جائیداد کے حوالے سے ٹرسٹ ڈیڈ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
جہانگیر ترین نے یہ دستاویز اس مقدمے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے ہیں جو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے ان کے اور عمران خان کے خلاف دائر کررکھا ہے۔ حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اثاثے چھپائے اور اپنی آف شور کمپنیوں کو بھی ظاہر نہیں کیا لہٰذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
جہانگیر ترین کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ میں انکشاف ہوا ہے کہ جہانگیر ترین اس ٹرسٹ کے ’’سیٹلر‘‘ ہیں جو اپنی کمپنی شائنی ویو لمیٹڈ کے ذریعے لندن میں 12 ایکڑ رقبے کی جائیداد کی ملکیت رکھتا ہے۔
دستاویز کے مطابق 56 لاکھ پاؤنڈ مالیت کی 12 ایکڑ جائیداد کی ٹرسٹ کے تاحیات صوابدیدی استفادہ کنندہ جہانگیر ترین اور ان کی اہلیہ ہیں۔
جیو نیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق جہانگیرترین نے 2011 میں ٹرسٹ بنایا تھا، جس کے زیرانتظام شائنی ویولمیٹڈ آفشور کمپنی ہے، ٹرسٹ 150 سال کے لیے تشکیل دیا گیا تھا، ٹرسٹ ڈیڈ میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کی ہدایت پر ٹرسٹی بینک رقم جہانگیر ترین یا کسی دوسرے بینفشری کو منتقل کرے گا۔
جہانگیرترین کی وفات کی صورت میں ان کی اہلیہ، بچے اور پوتے پوتیاں استفادہ کنندگان ہوں گے۔
خیال رہے کہ جہانگیرترین کی نااہلی کیلئے حنیف عباسی کی درخواست پر آئندہ سماعت 7 نومبرکو چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کے وکیل کو گذشتہ سماعت پرٹرسٹ ڈیڈ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔