14 نومبر ، 2017
بالی وڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون نے کہا ہے کہ فلم ’پدماوتی‘ کی ریلیز کوئی نہیں روک سکتا اور اس میں اپنے کردار پر فخر ہے۔
ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ شوٹنگ سے ہی تنازعات کا شکار ہے اور بھارتی ریاست راجھستان کی شری راجپوت کرنی سینا نے فلم میں تاریخی حقائق مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
فلم کے سیٹ پر دو بار انتہا پسندوں کی جانب سے حملے کیے گئے اور اب فلم کی نمائش کی تاریخ قریب آتے ہی ایک نئے تنازع نے سر اٹھا لیا ہے۔
کرنی سینا اور بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے فلم کی نمائش پر پابندی یا ریلیز سے قبل فلم دکھائے جانے کا مطالبہ زرو پکڑ گیا ہے جس کے بعد ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کو ویڈیو پیغام کے ذریعے وضاحتیں دینی پڑیں۔
فلم نگری سے بھی فلم کی حمایت کے حوالے سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اور کرن جوہر اور سلمان خان نے بھی ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کے حق میں بیانات دیئے ہیں لیکن اب اداکارہ دپیکا پڈوکون نے بھی انتہا پسندوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔
اپنے انٹرویو میں دپیکا پڈوکون نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک دن سنجے لیلا بھنسالی کی فلم میں ہیروئن بنوں گی اور یہ میرے لیے خوش قسمتی کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں فلم ’پدماوتی ‘ کی ریلیز کا بے صبری سے انتظار کر رہی ہوں اور میرا پورا بھروسہ ہے کہ یہ فلم تنازعات سے نکل کر سنیما گھروں میں ضرور دکھائی جائے گی جو کہ فلم انڈسٹری کے لیے ایک بڑی لڑائی جیتے گی۔
دپیکا کا کہنا تھا کہ ایک لڑکی ہونے کے ناطے مجھے اس فلم کا حصہ ہونے اور کہانی کو بتانے پر فخر ہے لیکن فلم کے حوالے سے جو ہو رہا ہے وہ سب بہت خوفناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلم پدماوتی کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ہمیں کیا ملا؟ یہ سب کچھ کرنے کی وجہ سے ہم ایک ملک ہونے کے ناطے آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ فلم ’پدماوتی‘ یکم دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی جس میں اداکارہ دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور نے مرکزی کردار کیا ہے۔