Time 11 دسمبر ، 2017
پاکستان

قومی اسمبلی ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات کے غائب ہونے کی اندرونی کہانی

آج ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس سے فاٹا اصلاحات بل کے غائب ہونے کی اندرونی کہانی کا احوال جیو نیوز نے حاصل کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں فاٹااصلاحات کا بل 15 ویں نمبر پر تھا، لیکن پیر کی سہ پہر اجلاس شروع ہوا تو ایجنڈا تبدیل کیا جا چکا تھا۔

یاد رہے کہ ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کیے جانے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کیا۔

قومی اسمبلی ایجنڈے میں فاٹا اصلاحات بل شامل ہونے پر حکومتی اتحاد میں شامل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان برہم ہو گئے، اور اجلاس سے قبل وزارت پارلیمانی امور کو ایجنڈا تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی (ف) اراکین نے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل حکومتی وزرا سے رابطہ کر کے بل پر مشاورت نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

حکومتی اتحادی جماعت کی جانب سے وفاقی وزراء کو کہا گیا کہ بل کو ایجنڈے میں شامل کرنے سے پہلے مشاورت تک نہیں کی گئی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ کیا ہم حکومت کے اتحادی نہیں؟ جس پر دو وفاقی وزرا نے حکومتی اتحادی کا گلہ شکوہ قیادت تک پہنچایا۔

دوسری جانب جمیعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان مولانا جلیل جان کی جانب سے کہا گیا کہ اصلاحات کے حق میں ہیں تاہم فاٹا انضمام پر تحفظات ہیں۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر فاٹا سپریم کونسل کا اجلاس کل پشاور میں بلایا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت نے اپنے اہم اتحادی مولانا فضل الرحمان کی ناراضی مول نہ لینے پر فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے سے خارج کیا۔

مزید خبریں :