15 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہےکہ عدالتی فیصلہ عین اسکرپٹ کے مطابق ہے جس میں عمران خان اور پی ٹی آئی کو بچانا مقصود تھا۔
سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں عمران خان کو اہل جب کہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ جو فیصلہ آیا ہے اس کے اوپر اپنی رائے تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد دوں گا تاکہ چیزیں عدالت نے کس طرح لیں اور کس طرح فیصلہ کیا وہ ضرور آپ کے سامنے رکھوں گا۔
اس موقع پر دانیال عزیز نے کہا کہ فیصلے پر اگر مختصر گفتگو کریں تو لائحہ عمل یہ نظر آتا ہےکہ جہانگیر ترین کو قربان کرکے، انصاف کا دکھاوا پیش کرکے عمران خان اور پی ٹی آئی کو بچانا مقصود تھا، یہ عین اسکرپٹ کے مطابق ہے، اس کے شواہد عمران خان کے دفاع میں یا دستاویزات میں ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے اس کو پانچ سال تک محدود کردیا گیا، یہ پانچ سال کی کیا منطق ہے، جو بات نظر آرہی ہے یہ کہ الیکشن کمیشن پر پانچ سال کی قدغن لگائی، انہیں کھلا کیوں نہیں چھوڑ اگیا۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سب کہہ رہے ہیں کہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہورہی ہے، سپریم کورٹ بھی یہ بات کہہ رہی ہے۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ برطانوی راج کے باقیات تمام ادارے اس ملک کے بچوں کے مستقبل کو روشن دیکھنا پسند نہیں کرتے، یہ برطانوی راج کی طرح آئین سے بالاتر ہوکر اختیار برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ہم اس ملک میں جمہوریت کو پنپتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک قانون کے دو ترازو نہیں ہوسکتے، ایک طرف ایک منتخب وزیراعظم کو اقامے کی بنیاد پر غیر وصول شدہ تنخواہ کے اوپر نااہل کردیا جاتا ہے اور دوسری طرف اس شخص کو یہ کہا جاتا ہے کہ اگر آف شور کمنپی تھی اور ڈکلیئر نہیں ہوئی تو کوئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ابھی اختتام پذیر نہیں ہوا، تحریک انصاف کو بطور سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے پاس بھیجا گیا ہے اور تفتیش کا کہا ہے۔